چیئرمین پی سی بی کا انتخاب 27 جون کو پی سی بی ہیڈ کوارٹرز لاہور میں ہوگا، نجم سیٹھی نے حال ہی میں چیئرمین پی سی بی کی دوڑ سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔
نجم سیٹھی کے دستبرداری کے بعد سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف دوبارہ عہدہ سنبھالنے کے لیے فیورٹ ہیں تاہم انہیں کئی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
بدھ کی شام نجم سیٹھی نے اپنی الوداعی تقریب کے لیے نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا بھی دورہ کیا، جہاں زیادہ تر ڈائریکٹرز، شعبہ جات کے سربراہان اور سینئر ممبران بورڈ روم میں موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق نجم سیٹھی نے تمام منصوبوں کو جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا کیونکہ چیزیں کسی بھی وقت تبدیل ہوسکتی ہیں، اس میٹنگ کے دوران کچھ عہدیداروں نے انتخابات ملتوی کرنے کا خیال بھی پیش کیا۔
اپنے ساتھیوں سے خطاب کرتے ہوئے ایک عہدیدار نے ذکا اشرف کے دوپہر میں پہنچنے کے بعد دیر رات تک کام کرنے کے رجحان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اپنے آپ کو دفتر کے اوقات میں توسیع کے لئے تیار رکھو۔
تاہم اس سے قبل بدھ کے روز بورڈ کے ایک سینئر رکن نے دوپہر کو سینئر عہدیداروں کا اجلاس طلب کیا تھا جس کے دوران بتایا گیا تھا کہ اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی ہے کہ انتخابات فوری طور پر ہوں گے۔
مزید برآں، قانونی جنگ کے امکانات بھی امکان کے دائرے سے باہر نہیں ہیں.
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پی سی بی کے کچھ آفیشلز “ڈبل گیم” کھیل رہے ہیں، اطلاعات کے مطابق ان عہدیداروں نے نجم سیٹھی کو اپنی وفاداری کی یقین دہانی کرائی ہے جبکہ ذکا اشرف سے بھی رابطہ برقرار رکھا ہے، ان کا مبینہ مقصد اپنے عہدوں کی حفاظت کرنا ہے، قطع نظر اس کے کہ چیئرمین کا عہدہ کون سنبھالے گا۔
مزید برآں، مبینہ طور پر انتخابات کے دوران سرپرائز دینے کے لیے خفیہ کوششیں جاری ہیں۔
وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سرپرست شہباز شریف نے چیئرمین پی سی بی کے عہدے کے لیے ذکا اشرف کے ساتھ مصطفی ٰ رمدے کو ممکنہ امیدوار نامزد کیا ہے، کچھ عہدیدار چاہتے ہیں کہ رمدے کو چیئرمین منتخب کیا جائے۔