ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات جیتنے والے سڑکوں پر کھڑے ایم کیو ایم کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔
کراچی اور حیدرآباد کے انتخابات پر سوالیہ نشان ہے۔ نجی نیوز چینل ہم کے پروگرام ‘پاکستان ٹونائٹ’ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی کے کچھ علاقوں میں حلقہ بندیاں غلط ہیں، کراچی میں مجموعی طور پر 74 یوسیز کم کی گئی ہیں، جن علاقوں میں ایم کیو ایم مقبول ہے وہاں کے حلقے درست نہیں۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ حلقہ بندیوں پر 5 سے 6 ماہ ضائع ہوئے، حکومت چھوڑنے کا نہیں سوچا لیکن ہمارے پاس یہ آپشن ہے، اگر ہمیں لگتا ہے کہ ہمیں اس ایوان سے کچھ نہیں ملے گا تو ایسی حکومت میں رہنے کا کوئی مطلب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے ہمیں اعتماد دیا تو ہم انہیں اعتماد کا ووٹ دیں گے، شہباز شریف کے بہت سے مسئلے حل نہیں ہو رہے ہیں، پیپلز پارٹی سے معاہدے کی گارنٹر پی ڈی ایم کی پوری قیادت تھی۔
کنوینر ایم کیو ایم پاکستان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہماری آبادی 25 سے16 فیصد کم کر دی گئی، 2013 میں نوازشریف کو ایم کیو ایم کی ضرورت نہیں تھی تو ہم نہیں گئے، کل سے سڑکوں پر نکلیں گے۔
پروگرام میں بات چیت کے دوران ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ہمیشہ حکومت کے لیے نہیں جمہوریت کیلئے اتحاد کیا، باجوہ صاحب نے ملاقات میں کہا ہم نیوٹرل ہیں آپ اپنے فیصلے خود کریں۔