پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وقار یونس کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم میں چار ایسے کھلاڑی شامل ہیں جو پاکستان کے لیے فرق پیدا کرنے والے ثابت ہوسکتے ہیں۔
اس فہرست میں پہلے نمبر پر کپتان بابر اعظم ہیں جو کسی بھی بولنگ اٹیک پر غلبہ حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بابر اعظم کے علاوہ شاہین شاہ آفریدی، امام الحق اور فخر زمان نے میچ ونر کی حیثیت سے وقار یونس کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔
کرکٹ پاکستان کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں وقار یونس نے آئندہ ورلڈ کپ میں دباؤ سے نمٹنے کی پاکستان کی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کیا، ان کا ماننا ہے کہ ٹیم کے پاس میچ ونر موجود ہیں جو اکیلے ہی کھیل کا رخ موڑ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم نے حالیہ دنوں میں دباؤ سے بہتر انداز میں نمٹا ہے۔ میری رائے میں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کہیں بھی کھیلتے ہیں، چاہے ہندوستان میں ہوں یا پاکستان میں، اگر آپ کا عمل چیک میں ہے اور آپ اپنی صلاحیتوں اور منصوبوں کو اچھی طرح سے انجام دے رہے ہیں، لہذا مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں کوئی مسئلہ ہے.
وقار یونس نے کہا کہ ہمارے پاس میچ ونر ہیں، ہمارے پاس ایسے کھلاڑی ہیں جو آپ کو اکیلے میچ جتوا سکتے ہیں، جن میں بابر خود، شاہین اور فخر بھی شامل ہیں، پھر یقینا ہم نے امام الحق کو شاندار اننگز کھیلتے ہوئے دیکھا ہے، لہٰذا پاکستان کے پاس یقینی طور پر تمام وسائل موجود ہیں، اب یہ صرف چیزوں کو یکجا کرنے اور دباؤ سے نمٹنے کا معاملہ ہے۔
آئندہ ورلڈ کپ کے حوالے سے پاکستان کی تیاریوں اور نقطہ نظر کے بارے میں بات کرتے ہوئے وقار یونس نے کہا کہ ٹیم نے حال ہی میں دباؤ سے نمٹنے میں لچک کا مظاہرہ کیا ہے اور کامیابی کے لئے منصوبوں اور مہارتوں پر ٹھوس عمل درآمد ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں، دباؤ اتنا بڑا مسئلہ نہیں تھا جتنا کہ اس وقت لگتا ہے، آپ کسی ٹیم کے خلاف جتنا کم کھیلتے ہیں، وہ بھی ایک بڑی ٹیم کے خلاف، لہذا جب بھی آپ ان کے خلاف کھیلیں گے، خاص طور پر اگر یہ پاکستان اور ہندوستان ہے تو دباؤ بہت زیادہ اور تین گنا بڑھ جائے گا۔
ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کا آغاز 5 اکتوبر سے بھارت میں ہوگا جس میں 10 ٹیمیں حصہ لیں گی۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں 15 اکتوبر کو ہونے والا میچ نوراتری کی تقریبات کی وجہ سے 14 اکتوبر تک ملتوی کیے جانے کا امکان ہے۔