امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان میں جاری سیاسی بدامنی کے حوالے سے جمہوری اصولوں، اظہار رائے کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کا احترام اور مساوی اطلاق کا مطالبہ کرتا ہے۔
میتھیو ملر سے جب 9 مئی کے مظاہروں کی روشنی میں سیاسی کارکنوں اور صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، ہم دنیا بھر میں جمہوری اصولوں، اظہار رائے کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کے احترام اور مساوی اطلاق کا مطالبہ کرتے ہیں اور یقینا پاکستان میں ہم ان اصولوں کا تمام لوگوں کے لیے احترام کرنے پر زور دیتے ہیں۔
حکومت پی ٹی آئی کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے مظاہروں میں ملوث ہونے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر گرفتاریوں اور دہشت گردی کے قوانین سمیت مختلف قوانین کے تحت مقدمات کے اندراج کے ذریعے ان کے خلاف سخت کارروائی کر رہی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ واشنگٹن پاکستان کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے لیکن ملک میں کسی ایک سیاسی امیدوار یا دوسرے کے بارے میں اس کا کوئی موقف نہیں ہے۔
میتھیو ملر نے ہنگو میں گیس فیلڈ پر دہشت گردوں کے حملے پر افسوس کا اظہار کیا اور سوگوار خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
انہوں نے حملے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا، ہم پاکستان کی تیل اور گیس تنصیبات پر مہلک عسکریت پسندوں کے حملے سے متعلق تباہ کن اطلاعات پر افسردہ ہیں، جس میں چار سیکیورٹی اہلکار اور دو نجی محافظ ہلاک ہوئے تھے۔
میتھیو ملر نے مزید کہا کہ ان کا ملک بھی پاکستان میں ہونے والی پیش رفت پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو کی تحصیل تل میں گیس پلانٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے چار اہلکار اور دو نجی سیکیورٹی گارڈ شہید ہوگئے۔
عرفان نے کہا کہ سیکورٹی اہلکاروں نے بہادری سے دو گھنٹے تک مقابلہ کیا اور حملے کو ناکام بنا دیا۔