امریکہ میں ڈیٹا پرائیویسی ریگولیٹر نے فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا پر والدین کے مناسب کنٹرول نہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
فیڈرل ٹریڈ کمیشن (ایف ٹی سی) نے یہ بھی کہا کہ میٹا کو بچوں کے ڈیٹا سے پیسے کمانے پر پابندی عائد کی جانی چاہیے۔
کمپنی کی لاپرواہی نے نوجوان صارفین کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور فیس بک کو اپنی ناکامیوں کا جواب دینے کی ضرورت ہے۔
میٹا نے ریگولیٹر کے اس اقدام کو ‘سیاسی اسٹنٹ’ قرار دیا اور اس پر اپنے اختیارات سے تجاوز کرنے کا الزام عائد کیا۔
ایف ٹی سی کا کہنا ہے کہ ایک آزادانہ تحقیقات میں فیس بک کے پرائیویسی پروگرام میں کئی خامیاں اور کمزوریاں پائی گئیں جس سے عوام کے لیے کافی خطرات پیدا ہوئے۔
13 سال سے کم عمر کے صارفین کو اب بھی ان رابطوں کے ساتھ چیٹ میں مشغول ہونے کی اجازت ہے جن کی والدین کی طرف سے جانچ پڑتال نہیں کی گئی ہے۔
ریگولیٹر نے یہ بھی کہا کہ میٹا نے تھرڈ پارٹی ایپس کو نجی معلومات تک رسائی دینا جاری رکھا اور وعدہ کیا کہ اگر صارفین پچھلے 90 دنوں میں ایپس کو استعمال کرنے میں ناکام رہے تو ان تک رسائی بند کردی جائے گی۔