(ویب ڈیسک): نومبر 2024 کے صدارتی انتخابات کے سلسلے میں صدر جو بائیڈن اور سابق صدر ڈونلد ٹرمپ کے درمیان صدراتی مباحثہ نئے قواعد و ضوابط کے تحت کل ہو رہا ہے۔ 1976 کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے کہ مباحثے کے دوران حاضرین اس مقام پر موجود نہیں ہوں گے۔
نشریاتی ادارے سی این این نے اعلان کیا ہے کہ دونوں صدارتی امیدواروں کی انتخابی مہم کی ٹیموں نے نئے قواعد پر اتفاق کیا ہے جس میں اس بار بوقت ضرورت مائیک کا بند کرنا بھی شامل ہے۔
امریکی صدارتی انتخابات میں امیگریشن کا معاملہ اس مرتبہ کچھ زیادہ اہم کیوں ہے؟
امریکی میڈیا کےمطابق دونوں امیدواروں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ جب ان کے بولنے کی باری نہیں ہو گی توان کا مائیکرو فون بند رہے گا، جس کا مقصد مباحثے کے دروان مداخلت کے امکان کو کم سے کم کرنا ہے۔
اس سال کسی بھی صدارتی امیدوار کی طرف سے ابتداتی بیانات نہیں ہوں گے، امیدواروں کو ایک سوال کا جواب دینے کے لیے 2 منٹ کا وقت دیا جائے گا۔
میزبانوں کے اختیار میں ایک اضافی منٹ بھی ہو گا جسے وہ اپنی صوابدید پر استعمال کر سکیں گے، مباحثے کے اختتام پر ہر امیدوار دو منٹ کا اپنا اختتامی بیان دے گا۔
نشریاتی نیٹ ورک کے مطابق مباحثے کے لیے امیدواروں کے لیے ایک جیسے پوڈیم رکھے جائیں گے۔ دونوں امیدواروں کے درمیان پوڈیم کا انتخاب سکہ اچھال کر کیا جائے گا۔
مباحثے کی میزبانی سی این این کے جیک ٹیپر اور ڈینا بیش کریں گے، یہ مباحثہ 90 منٹ تک براڈکاسٹ کیا جائے گا جس میں دو کمرشل بریک بھی ہوں گے۔
اس سے قبل صدارتی مباحثوں کے کمیشن کے تحت، جو تین عشروں تک ان مباحثوں کی نگرانی کرتا رہا ہے، کمرشل بریک نہیں ہوتے تھے۔
یہ صدارتی انتخابی مباحثہ امریکی تاریخ کا پہلا ایسا صدارتی مباحثہ ہے جس میں حصہ لینے والے کسی بھی امیدوار نے ابھی تک اپنی پارٹی کی نامزدگی کو باضابطہ طور پر قبول نہیں کیا ہے تاہم بائیڈن اور ٹرمپ دونوں ہی اپنی جماعتوں کے کنونشنز کے بعد نامزدگی قبول کر سکیں گے۔
ریپبلکن پارٹی کا کنونشن اگلے مہینے ریاست وسکانسن کے شہر ملواکی میں ہے جب کہ ڈیموکریٹک کنونشن اگست میں شکاگو میں ہوگا۔
یہ صدارتی مباحثہ اس سال ہونے والے دو مباحثوں میں سے پہلا مباحثہ ہے، جب کہ دوسرا صدارتی مباحثہ اے بی سی نیوز کی میزبانی میں 10 ستمبر کو ہوگا۔