لیجنڈری کامیڈی آئیکون عمر شریف کو اپنے مداحوں کو الوداع کہتے ہوئے دو سال ہو چکے ہیں۔
آج مداح کامیڈی کے بادشاہ کو ان کی دوسری برسی پر یاد کر رہے ہیں جنہوں نے پاکستان کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری پر مستقل نشان چھوڑا۔
19 اپریل 1955 کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہونے والے عمر شریف نے 19 سال کی عمر میں اپنے شاندار کیریئر کا آغاز کیا، ابتدائی طور پر اسٹیج پر “عمر ظریف” کے طور پر پرفارم کرنے کے بعد “عمر شریف” کا نام اختیار کیا۔
انہوں نے مزاحیہ اسٹیج ڈراموں جیسے “بکرا کسٹون پے” اور “بدھا گھر پے ہے” کے ساتھ ساتھ “مسٹر 420″، “مسٹر چارلی”، “خاندان” اور “لات صاحب” جیسی مشہور فلموں میں اپنی شاندار اداکاری کے لئے جلد ہی شہرت حاصل کی۔
عمر شریف کی پاکستانی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں خدمات نے انہیں متعدد ایوارڈز اور اعزازات سے نوازا۔
وہ واحد اداکار تھے جنہوں نے ایک ہی سال کے اندر چار نگار ایوارڈ حاصل کیے اور انہیں تین گریجویٹ ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔
حکومت پاکستان نے ان کی غیر معمولی خدمات کا اعتراف پرائڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا۔
اگست 2021 میں عمر شریف کو دل کا عارضہ لاحق ہوا تھا جس کی وجہ سے وہ امریکا میں زیر علاج تھے۔ جہاں انہیں 28 ستمبر 2021 کو پاکستان سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے لایا گیا تھا۔
ان کی بگڑتی ہوئی صحت کی وجہ سے انہیں جرمنی منتقل کر دیا گیا، جہاں بدقسمتی سے 2 اکتوبر 2021 کو وہ جرمنی کے ایک ہسپتال میں انتقال کر گئے۔