برطانوی حکومت نے منگل کے روز کہا ہے کہ وہ صنعتی کارروائی کے دوران کچھ طبی عملے کو کام کرنے پر مجبور کرنے پر غور کر رہی ہے، کیونکہ انگلینڈ میں سینئر اور جونیئر ڈاکٹروں نے پہلی بار مربوط ہڑتال کی تیاری کی ہے۔
کنسلٹنٹس کے نام سے مشہور سینئر ڈاکٹروں نے منگل کو 48 گھنٹے کا واک آؤٹ شروع کیا اور بدھ کو ان کے ساتھ جونیئر ڈاکٹر بھی شامل ہوں گے۔
ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ وہ کرسمس کے موقع پر ہنگامی دیکھ بھال فراہم کرتے ہوئے خدمات انجام دیں گے۔
وزیر صحت اسٹیو بارکلے نے اسکائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا، “آج ہم جس چیز کا اعلان کر رہے ہیں وہ یہ ہے کہ ہم وقت کی اہم اسپتال خدمات کی حفاظت کیسے کرتے ہیں، لہذا کیموتھراپی، ڈائیلاسس جیسی چیزیں، کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہڑتال کا حق اہم ہے، لیکن ہمیں اس کو مریضوں کے اہم علاج کے حق کے ساتھ بھی متوازن کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ فرانس اور اٹلی کے پاس پہلے ہی اس طرح کے اقدامات موجود ہیں۔
حکومت نے جولائی میں ایک قانون منظور کیا تھا جس کے تحت ریل اور فائر سروسز جیسے اہم شعبوں میں ہڑتالکرنے والے مزدوروں کو صنعتی کارروائی کے دوران کم سے کم سطح کی خدمات فراہم کرنا ضروری ہے ، لیکن اس میں اسپتال کا عملہ شامل نہیں تھا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس سال ڈاکٹروں کی ہڑتال کے نتیجے میں سرکاری نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) میں تقریبا نو لاکھ تقرریاں پہلے ہی منسوخ کی جا چکی ہیں۔