آسٹریلیا کی ایک پروجیکٹ مینجمنٹ فرم نے ٹوئٹر کے خلاف امریکی عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے جس میں چار ممالک میں کیے گئے کام کے بلوں کی مبینہ عدم ادائیگی پر مجموعی طور پر تقریبا 10 لاکھ آسٹریلوی ڈالر (665,000 ڈالر) کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سڈنی سے تعلق رکھنے والی نجی کمپنی فیسیلیٹیشن کارپوریشن نے 29 جون کو کیلیفورنیا کے شمالی ضلع کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں ٹوئٹر کی جانب سے انوائسز کی ادائیگی میں ناکامی پر معاہدے کی خلاف ورزی کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
آسٹریلوی فرم کا یہ مقدمہ ٹوئٹر (ٹی ڈبلیو ٹی آر) کے خلاف بلوں اور کرایوں کی عدم ادائیگی کا تازہ ترین مقدمہ ہے کیونکہ ایلون مسک نے گزشتہ سال سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو 44 ارب ڈالر میں خریدا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 2022 سے 2023 کے اوائل تک اس نے لندن اور ڈبلن میں ٹویٹر کے دفاتر میں سینسر نصب کیے، سنگاپور میں آفس فٹ آؤٹ مکمل کیا اور سڈنی میں ایک دفتر کو کلیئر کیا۔
ان کاموں کے لیے ٹوئٹر پر کمپنی پر بالترتیب 2 لاکھ 3 ہزار پاؤنڈز (2 لاکھ 57 ہزار ڈالرز)، 5 لاکھ 46 ہزار 600 آسٹریلوی ڈالرز (4 لاکھ 4 ہزار ڈالرز) اور 61 ہزار 300 آسٹریلوی ڈالرز (40 ہزار 700 ڈالرز) واجب الادا ہیں۔