سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر نے ایک دن میں صارفین کی جانب سے پڑھی جانے والی ٹویٹس کی تعداد کی عارضی حد مقرر کردی ہے۔
مسک نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس اب ایک دن میں ایک ہزار پوسٹس پڑھنے تک محدود ہیں۔
نئے غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس کے لیے یہ تعداد 500 ہے، دریں اثنا تصدیق شدہ اسٹیٹس والے اکاؤنٹس فی الحال ایک دن میں 10،000 پوسٹوں تک محدود ہیں۔
ٹیک ارب پتی نے ابتدائی طور پر سخت حدود مقرر کیں، لیکن انہوں نے اس اقدام کا اعلان کرنے کے چند گھنٹوں کے اندر ہی ان کو تبدیل کردیا۔
ایلون مسک کا کہنا تھا کہ یہ عارضی پابندیاں ڈیٹا سکریپنگ اور سسٹم میں ہیرا پھیری کی انتہائی سطح سے نمٹنے کے لیے ہیں، جبکہ انہوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ اس تناظر میں نظام کی ہیرا پھیری سے کیا مراد ہے۔
مسک نے صارفین کو ٹوئٹر کا مواد دیکھنے کے لیے لاگ ان کرنے کے لیے اسکرینز پیش کیے جانے کے بعد وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم ڈیٹا کو اس حد تک لوٹ رہے تھے کہ یہ عام صارفین کے لیے سروس کو نقصان پہنچا رہا تھا، اس اقدام کو “عارضی ہنگامی اقدام” کے طور پر بیان کیا گیا تھا۔
یہ مکمل طور پر واضح نہیں ہے کہ مسٹر مسک ڈیٹا سکریپنگ کے ذریعے کس چیز کا حوالہ دے رہے ہیں، لیکن ایسا لگتا ہے کہ ان کا مطلب مصنوعی ذہانت (اے آئی) کمپنیوں کی طرف سے بڑے زبان کے ماڈلز کو تربیت دینے کے لئے استعمال ہونے والے ڈیٹا کی بڑی مقدار کو سکریپ کرنا ہے، جو اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی اور گوگل کے بارڈ جیسے چیٹ بوٹس کو طاقت دیتے ہیں۔