بلوچستان کے ضلع کیچ کے شہر تربت میں نامعلوم مسلح افراد نے کم از کم چھ مزدوروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
پولیس کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں نے ٹھیکیدار نصیر احمد کے گھر میں گھس کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔ پولیس نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے مزدور تھے جو گھر میں سو رہے تھے۔
واقعے میں دو مزدور شدید زخمی ہوگئے جبکہ پولیس نے زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا۔
جاں بحق ہونے والوں میں رضوان ولد اللہ داد، شہباز ولد ممتاز، وسیم ولد ممتاز، شفیق احمد، محمد نعیم اور سکندر شامل ہیں۔
زخمیوں میں ملتان سے تعلق رکھنے والے غلام مصطفی ولد نذیر احمد اور نارووال پنجاب سے تعلق رکھنے والے توحید ولد جوار خان شامل ہیں۔
متاثرین تعمیراتی کاموں کے سلسلے میں ٹھیکیدار کے ساتھ کام کر رہے تھے اور انہیں نشانہ بنایا گیا، پولیس نے معاملے میں ضروری کارروائی اور تفتیش شروع کردی ہے۔
نگران وزیراعلیٰ بلوچستان نے کارکنوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے حکام سے انکوائری رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ قابل مذمت ہے اور بے گناہ کارکنوں کے قتل پر انتہائی رنجیدہ ہیں۔
وزیر اعلیٰ میر علی مردان خان ڈومکی نے واقعے کے تمام پہلوؤں کی تحقیقات کرنے اور اس کیس میں گرفتاری کے لیے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے فوری رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔