لاہور: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے فوکل پرسن بیرسٹر حسان نیازی کو 2 روزہ راہداری ریمانڈ پر کراچی منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔
پولیس نے حسان نیازی کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا اور عدالت سے ان کے راہدری ریمانڈ کی استدعا کی تاکہ وہ ایک کیس کے سلسلے میں کراچی کی عدالت میں پیش ہوسکیں۔
حسان نیازی کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کرنے پر تھانہ جمشید کوارٹر میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس حسان نیازی کی گرفتاری کے لیے آج پنجاب روانہ ہوسکتی ہے، اتوار کے روز انہیں سات روزہ عبوری ریمانڈ پر لاہور پولیس کے حوالے کیا گیا تھا۔
کوئٹہ کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے حسان نیازی کا عبوری ریمانڈ منظور کر لیا، لاہور پولیس کی ایک ٹیم اقدام قتل کیس کے سلسلے میں کوئٹہ میں موجود تھی۔
اس سے قبل کوئٹہ پولیس نے پی ٹی آئی رہنما کو مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ایم پی او) کی دفعہ تین کے تحت گرفتار کیا تھا۔
کوئٹہ میں پہلے سے زیر حراست حسان نیازی کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا جس نے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔ تاہم، پولیس نے ایک بار اسے چھوڑ دیا، لیکن فوری طور پر اسے دوبارہ گرفتار کر لیا.
انہیں اسلام آباد کے علاقے جی 11 میں جوڈیشل کمپلیکس کے قریب پولیس افسران پر حملہ کرنے اور افراتفری پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
کوئٹہ میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں سماعت کے دوران پی ٹی آئی رہنما کو جج کے چیمبر میں طلب کیا گیا اور بعد ازاں انہیں پنجاب پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا، جنہوں نے انہیں لاہور کی عدالت میں پیش کرنے کے لیے عارضی ریمانڈ کی درخواست کی تھی۔
عمران خان نے ہفتے کی رات مینار پاکستان پر ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حسن کو صرف اس لیے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ وہ میرے رشتہ دار تھے اور ان کی حراست بدنیتی پر مبنی تھی۔