لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو 1990 سے 2001 تک توشہ خانہ کا مکمل ریکارڈ منظر عام پر لانے کا حکم دے دیا۔
دوران سماعت جسٹس عاصم حفیظ نے ریمارکس دیے کہ کچھ بھی پوشیدہ نہیں رکھا جا سکتا، کوئی تحفہ بغیر ادائیگی کے اپنے پاس نہیں رکھا جا سکتا، تمام ریکارڈ پبلک کرنے کی ہدایت کی۔
وفاقی حکومت کے وکیل نے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا ارادہ ظاہر کیا، اس پر عدالت نے کہا کہ یہ ان کا حق ہے۔
12 مارچ کو وفاقی حکومت نے ہائی کورٹ کے حکم پر توشہ خانہ کے گزشتہ 21 سال کا ریکارڈ منظر عام پر لایا تھا۔
2002 سے 2023 تک کا ریکارڈ کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا تھا۔
ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے گئے ریکارڈ میں سابق صدور، سابق وزرائے اعظم، وفاقی وزراء اور سرکاری عہدیداروں کے ناموں کا انکشاف کیا گیا ہے، جنہوں نے ریاستی گفٹ ڈپازٹری سے تحائف وصول کیے تھے۔
سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف، سابق وزرائے اعظم شوکت عزیز، یوسف رضا گیلانی، نواز شریف، راجہ پرویز اشرف اور عمران خان کے نام شامل ہیں۔
موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا توشہ خانہ ریکارڈ بھی اپ لوڈ کر دیا گیا ہے۔