پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور معزول وزیراعظم عمران خان توشہ خانہ کیس کی سماعت میں شرکت کے لیے جوڈیشل کمپلیسکس پہنچ گئے۔
الیکشن کمیشن آف کی جانب سے اثاثوں کی تفصیلات چھپانے کی درخواست پر سماعت کے لیے عمران خان ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں پیش ہوں گے۔
سابق وزیراعظم کا وفد موٹروے کے ذریعے دارالحکومت پہنچے گا، بعد ازاں توشہ خانہ کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ سے جوڈیشل کمپلیکس میں تبدیل کردی گئی ہے، چیف کمشنر آفس نے تبادلے کا نوٹس جاری کردیا۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ نجی کمپنیوں، سیکیورٹی گارڈز اور افراد کے ہتھیار لے جانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ سفر کے دوران گاڑی میں ضروری دستاویزات ساتھ رکھیں۔
پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری کی گئی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عمران خان کے قافلے کو اسلام آباد جانے کے لیے زمان پارک میں پی ٹی آئی کے حامی جمع ہو رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے بھی پی ٹی آئی رہنما کی رہائش گاہ پر پہنچ گئے ہیں۔
70 سالہ عمران خان کے خلاف ایک غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا گیا ہے جس میں انہوں نے مبینہ طور پر توشہ خانہ سے رکھے گئے تحائف کی تفصیلات چھپائی تھیں۔
اس کیس کو توشہ خانہ ریفرنس کیس کے نام سے جانا جاتا ہے، کہا جاتا ہے کہ عمران خان نے تحفے کے طور پر دی گئی تین گھڑیاں فروخت کرکے 36 ملین ڈالر کمائے۔
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ان تحائف کو خزانے میں جمع نہیں کرایا جو اس اصول کی خلاف ورزی ہے کہ پاکستان میں وزیر اعظم کو صرف ایک مخصوص رقم ادا کرنے کے بعد تحائف رکھنے کی اجازت ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کردیے۔