امریکہ اور کینیڈا کی ٹیمیں اتوار کے روز لاپتہ ہونے والے چھوٹے جھازکو تلاش کرنے اور بچانے کے لئے دوڑ رہی ہیں، جس میں دو پاکستانیوں سمیت 5 افراد سوار ہیں۔
تلاش کرنے والی ٹیمیں ٹائٹینک کے ملبے پر غوطہ لگانے کے دوران لاپتہ ہونے والے ایک سیاح کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
جہاز پر سوار پانچ افراد میں دو پاکستانی بھی شامل ہیں، جن میں بزنس مین شہزادہ داؤد اور ان کا بیٹا سلیمان شامل ہیں۔
خیال کیا جاتا ہے کہ جہاز میں سوار افراد میں سے ایک برطانوی تاجر اور ایکسپلورر ہمیش ہارڈنگ بھی ہیں۔
اتوار کے روز ملبے کی جگہ پر غوطہ لگانے کے تقریبا ایک گھنٹہ اور 45 منٹ بعد چھوٹے ذیلی جہاز سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔
پیر کی دوپہر تک، یہ خیال کیا گیا تھا کہ عملے کے ارکان کے پاس زیادہ سے زیادہ چار دن کی آکسیجن باقی تھی۔
اوشن گیٹ کے چیف ایگزیکٹیو اسٹاکٹن رش کے بارے میں بھی بڑے پیمانے پر بتایا جا رہا ہے کہ وہ بھی فرانسیسی ایکسپلورر پال ہینری نارجیولیٹ کی طرح جہاز پر موجود ہیں۔
ٹائٹینک کا ملبہ کینیڈا کے شہر نیو فاؤنڈ لینڈ کے ساحل سے 600 کلومیٹر (370 میل) کے فاصلے پر واقع ہے۔
امریکی کوسٹ گارڈ کے ریئر ایڈمرل جان موگر نے پیر کے روز کہا کہ ایسے دور دراز علاقے میں تلاشی لینا ایک چیلنج ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس تلاش کے دو پہلو یا تو سمندر کی سطح پر یا پانی کے اندر سونار کی تلاش ہیں۔
کوسٹ گارڈ نے پانی کی سطح پر آبدوز کی تلاش کے لیے دو سی-130 ہرکولیس طیارے بھیجے ہیں اور ان کے ساتھ کینیڈا کا ایک سی-130 اور زیر آب سونار صلاحیت سے لیس ایک پی 8 طیارہ بھی شامل ہے۔
رئیر ایڈمرل موگر نے کہا کہ اگر جہاز پانی کے اندر پایا جاتا ہے تو اسے بچانے کے لئے اضافی مہارت کی ضرورت ہوگی اور وہ مدد کے لئے پہنچ گئے ہیں۔