صومالیہ کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ٹک ٹاک اور ٹیلی گرام سمیت بعض سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی بند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
وزارت مواصلات و ٹیکنالوجی کی جانب سے یہ اعلان وزیر جامع حسن خلف کی جانب سے بلائے گئے ایک اجلاس کے بعد سامنے آیا ہے جس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ پلیٹ فارم انتہا پسندانہ مواد، برہنہ تصاویر اور دیگر مواد پھیلا سکتے ہیں جو صومالی ثقافت اور اسلام کے خلاف ہیں۔
وزارت کے بیان میں جوا پلیٹ فارم 1 ایکس بی ای ٹی کا بھی حوالہ دیا گیا ہے، صومالیہ میں کسی سرکاری ادارے کی جانب سے سوشل میڈیا پر کسی پلیٹ فارم کو بند کرنے کی یہ پہلی باضابطہ کوشش ہے۔
اس فیصلے کا اطلاق 24 اگست سے ہوگا۔ اس کے لئے نجی ٹیلی کام کمپنیوں کی تعمیل کی ضرورت ہوگی۔
صومالیہ میں ایک سوشل میڈیا صارف بلال بلشوائی نے حکومت کے حکم کی توہین کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایسے پلیٹ فارمز پر پابندی لگانے کے لیے بے اختیار ہے۔
بلشوی نے کہا کہ اگر وہ کوشش بھی کرتا ہے تو ہم اپنی ایپلی کیشنز کو فعال بنانے کے لئے دستیاب تمام ذرائع استعمال کریں گے، بشمول ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس، یا وی پی این کا استعمال، جو سنسرشپ یا مقام کی بنیاد پر دیکھنے کی پابندیوں سے بچنے کے لئے صارف کے مقام کو چھپا سکتا ہے۔