واشنگٹن (ویب ڈیسک): امریکی قانون سازوں نے بنگلادیش کی سابق حکومت کے اہلکاروں پر پابندیوں کا مطالبہ کر دیا۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی کانگریس کے کچھ ڈیموکریٹس ارکان کی جانب سے امریکی وزیر خارجہ اور وزیر خزانہ کو خط لکھا گیا ہے۔امریکی قانون سازوں کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ جن بنگلادیشی رہنماؤں نے وحشیانہ کریک ڈاؤن کیا ان کا جوابدہ ہونا ضروری ہے، شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ کے جنرل سیکرٹری اور وزیر داخلہ پر پابندی لگائی جائے۔
خط میں امریکی قانون سازوں نے لکھا کہ ہم ایک پرامن اور جمہوری بنگلا دیش کی حمایت کے لیے کام جاری رکھیں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بنگلادیشی حکام پر پابندیوں کی منظوری سے متعلق کارروائیوں کا فی الحال جائزہ نہیں لیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیوں نے شیخ حسینہ پر ضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال کا الزام لگایا ہے۔
یاد رہے کہ بنگلا دیش میں گزشتہ ماہ شروع ہونے والے طلبا احتجاج کے باعث شیخ حسینہ واجد چند روز قبل وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دیکر بھارت فرار ہو گئی تھیں۔
شیخ حسینہ واجد کے بھارت فرار ہونے کے بعد آرمی چیف نے ملک کی باگ دوڑ سنبھالی اور نوبل انعام یافہ ڈاکٹر محمد یونس کو عبوری حکومت کا سربراہ بنایا گیا۔
ڈاکٹر یونس کا پیرس سے ڈھاکا پہچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا طلبا نے بنگلا دیش کو بچایا ہے، اب ہمیں اس آزادی کی قدر کرنی ہے اور ملک کو ترقی و خوشحالی کے راستے پر گامزن کرنا ہے۔