سندھ حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق زیر التوا ء کام کا حوالہ دیتے ہوئے اس بار کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کے لئے ایک بار پھر الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے رابطہ کیا ہے۔
صوبائی حکومت کے محکمہ بلدیات نے ایک خط میں کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 140 اے کے نفاذ، لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم اور بلدیاتی انتخابات کے لیے حلقوں کی درستگی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روح پر عمل درآمد سے متعلق کام زیر التوا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے حلقوں کی درستگی کے لیے خط بھی لکھا تھا جبکہ اس حوالے سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی۔
حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی رائے سے بھی اتفاق کیا جن کا خیال ہے کہ حلقہ بندیوں میں تبدیلی کا امکان ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان پہلے ہی حلقوں کی موجودہ حلقہ بندیوں کو عدالت میں چیلنج کر چکی ہے۔ پارٹی حیدرآباد میں حلقوں کی موجودہ حد بندی سے بھی غیر مطمئن ہے۔ اس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 140-اے پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر مکمل عمل درآمد کے لیے لوکل گورنمنٹ قانون میں جلد از جلد ترمیم کی جائے۔