Lion of Punjab.
Son of Hindustan.
Lover of Canada.
Speaker of truth.
Fighter for justice.
Voice of the down-trodden, underdogs, and the oppressed.@TarekFatah has passed the baton on… his revolution will continue with all who knew and loved him.
Will you join us?
1949-2023 pic.twitter.com/j0wIi7cOBF
— Natasha Fatah (@NatashaFatah) April 24, 2023
فتح 1949 میں کراچی میں پیدا ہوئے، تاہم انہوں نے خود کو پاکستان میں پیدا ہونے والا ہندوستانی قرار دیا، اپنے عوامی پروفائل کے مطابق، صحافی آزادی کی وکالت کرتا تھا اور ظلم کی مخالفت کرتا تھا۔
وہ 1980 کی دہائی میں کینیڈا منتقل ہو گئے جہاں انہوں نے ایک سیاسی کارکن، صحافی اور ٹیلی ویژن براڈکاسٹر کے طور پر کام کیا، انہوں نے متعدد کتابیں بھی لکھیں۔
ان کے انتقال کی خبر کے بعد متعدد نامور شخصیات نے تعزیت اور افسوس کا اظہار کیا۔
امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ طارق فتح کے انتقال پر دکھ ہوا جن سے میری پہلی ملاقات 1972 میں ہوئی تھی۔
Saddened by the passing of Tarek Fatah, whom I first met in 1972. His death brings to an end half a century of rigorous debate, vehement disagreements, sharing of knowledge & ideas, and much laughter & friendship rare in an era when people do not know how combine these things. pic.twitter.com/t5nyoWsZmF
— Husain Haqqani (@husainhaqqani) April 24, 2023
انہوں نے کہا کہ طارق فتح کی موت نے نصف صدی کی سخت بحث، شدید اختلافات، علم اور خیالات کے تبادلے اور ہنسی اور دوستی کا خاتمہ کر دیا، ایک ایسے دور میں جب لوگ یہ نہیں جانتے کہ ان چیزوں کو کس طرح یکجا کیا جاتا ہے۔
سینئر بھارتی اداکار انوپم کھیر نے بھی اس خبر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے دوست کے انتقال کے بارے میں جان کر بہت دکھ ہوا، جو دل سے ایک سچے ہندوستانی، انتہائی نڈر اور رحم دل شخص تھے۔
Deeply saddened to know about the demise of my friend, a true Indian at heart, most fearless and kind hearted man @TarekFatah. His courage was infectious! His laughter was pure. We met at many occasions. But visiting his home in Toronto & spending an afternoon with him over some… pic.twitter.com/ypzp0Tym69
— Anupam Kher (@AnupamPKher) April 24, 2023
اس کی ہمت متعدی تھی! اس کی ہنسی خالص تھی، ہم کئی مواقع پر ملے، لیکن ٹورنٹو میں ان کے گھر جانا اور کچھ لذیذ کھانوں اور حیرت انگیز کہانیوں پر ان کے ساتھ دوپہر گزارنا بہت خاص تھا، ان کے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ میری تعزیت!