(ویب ڈیسک): کراچی: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور دیگر واقعات میں پیش آنے والے قتل کے واقعات کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان واقعات کا مقصد شہر قائد میں بیرونی سرمایہ کاری کو روکنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے سرینا موبائل مارکیٹ میں سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے مقتول یوٹیوبر سعد صدیقی کے گھر پہنچے جہاں انہوں نے یوٹیوبر کے والدین سے اظہار تعزیت کی اور مرحوم کی مغفرت و درجات کی بلندی کیلیے دعا کی۔
گورنرسندھ نے یوٹیوبر کی ناگہانی موت کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’انتہائی افسوسناک واقعہ تھا جس کی شدید مذمت کی اور شفاف تحقیقات کی ہدایت دی جس پر پولیس دس روز میں رپورٹ پیش کرے گی۔ گورنر سندھ نے مقتول کے بچوں کی تعلیم کے تمام اخراجات خود اٹھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مخیر دوستوں سے بھی متاثرہ گھرانہ کی کفالت کے حوالے سے بات کروں گا۔
مقتول سعد صدیقی کے والدین نے کہا گورنر کی آمد پر اُن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی آمد سے ہمیں بہت حوصلہ اور انصاف کی امید ملی ہے۔
بعدازاں میڈیا سےبات کرتے ہوئے گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ آج مقتول سعد کے والدین، بہنوں اور بچوں کو ہم کیاجواب دیں؟ کراچی کے پڑھے لکھے نوجوان اور یوٹیوبرز کو ہی کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے؟
ایک سوال کے جواب میں گورنرسندھ نے کہا کہ شہر میں ٹارگٹ کلنگ کرکے بیرونی سرمایہ کاروں کو پیغام دیا جارہا ہے کہ وہ سرمایہ کاری نہ کریں ۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ ایک سازش کے تحت کراچی کو لاوارث شہر بنایا جارہا ہے مگر ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے۔
انہوں نے عدلیہ سے درخواست کی کہ وہ اسٹریٹ کرائم اور قتل کے مقدمات پر نظر رکھیں اور ان میں نامزد ملزمان کو ضمانت نہ دے۔ ایک سوال کے جواب میں گورنرسندھ نے کہا کہ سیکیورٹی کمپنیز کی اسکروٹنی ہونی چاہیے۔ انہوں نےمزید کہا کہ ہمیں ظلم کے نظام کو ٹھیک کرنا ہے، خدارا سیاست نہ کریں سرجوڑ کر بیٹھیں، آج کسی سیاسی جماعت کوذمہ دار نہیں ٹھہراؤں گا۔
کامران ٹیسوری نے صوبائی وزیر داخلہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ شہر میں جاری ’ٹارگٹ کلنگ‘ کے واقعات کا نوٹس لے کر ان میں ملوث ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کروائیں۔