اسرائیلی فوج نے پیر کے روز دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر میزائل حملہ کیا جس میں دو شامی فوجیوں سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے۔
سات ماہ سے بھی کم عرصے میں یہ دوسرا موقع ہے جب دمشق کے ہوائی اڈے کو اسرائیل نے نشانہ بنایا ہے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق یہ حملہ مقامی وقت کے مطابق رات دو بجے کے قریب ہوا جس کے نتیجے میں ملک کے مرکزی ہوائی اڈے کو بند کر دیا گیا۔
ایک فوجی ذریعے نے صنعا کو بتایا کہ اسرائیل نے دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے اور اس کے آس پاس کے علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے میزائلوں کے بیراج کے ساتھ یہ حملہ کیا، جس میں دو شامی فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاع دی گئی ہے۔
تاہم برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس جو شام میں ذرائع کے وسیع نیٹ ورک پر انحصار کرتی ہے، کا کہنا ہے کہ صبح سویرے ہونے والے اس حملے میں مجموعی طور پر چار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
میزائلوں نے ہوائی اڈے اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں حزب اللہ اور ایران نواز گروہوں کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا جن میں ہتھیاروں کا گودام بھی شامل ہے۔
سنہ 2011 میں شام میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل نے اپنے ہمسایہ ملک کے خلاف سینکڑوں فضائی حملے کیے ہیں جن میں سرکاری فوجیوں کے ساتھ ساتھ ایران کی حمایت یافتہ اتحادی افواج اور لبنان کے شیعہ عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔