سندھ حکومت کی جانب سے تشدد کا شکار خواتین کی مکمل بحالی، سماجی اور معاشی طور پر انہیں مستحکم بنانے کیلئے دارالامان سے متعلق پالیسی کا اجراء کردیا، صوبائی وزیر شہلا رضا نے دارالامان پالیسی کے اجرا کو خوش آئند قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ اس کے دوررس نتائج سامنے آئیں گے۔
کراچی کی مقامی ہوٹل میں دارالامان سے متعلق پالیسی“post shelter socio economicinteration of women survivors of vilence” کے اجراء کی تقریب منعقد کی گئی۔
وزارت ترقی نسواں اور سماجی تنظیم روزن کے اشتراک سے منعقدہ تقریب میں سیکریٹری وزارت ترقی نسواں سندھ انجم اقبال جمانی نے خصوصی طور پر شرکت کی، جبکہ پنجاب، کے پی کے اور بلوچستان میں خواتین سے متعلق مسائل پر کام کرنے والے افراد نے پینل ڈسکشن میں حصہ لیا۔
روزن کی ڈپٹی ڈائریکٹر پروگرام فوزیہ یاسمین نے دارالامان سے متعلق پالیسی پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس پالیسی پر عمل سے تشدد کا شکار خواتین کو تعلیم، ہنر، تحفظ اور صحت سے متعلق قوانین سے آگاہی مل سکے گی، جس کے بعد ان کو معاشرے میں باعزت مقام دلانے میں مدد ملے گی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز خواتین نے سندھ حکومت کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سندھ واحد صوبہ ہے، جس نے خواتین سے متعلق ایک مکمل پیکیج دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تشدد کا شکار خواتین کی مکمل بحالی کیلیے ان کو سماجی اور معاشی طور پر مستحکم بنانا ضروری ہے، تاکہ وہ اعتماد کے ساتھ مستقبل میں پراعتماد طور پر زندگی گذار سکیں۔
تقریب میں سیکریٹری وزارت ترقی نسواں سندھ انجم اقبال جمانی کا کہنا تھا کہ اس پالیسی کا مقصد دارلامان میں قیام کے بعد خواتین کو زندگی میں محفوظ مقام دلانا ہے، تاکہ وہ دوبارہ تشدد کا شکار نہ بنیں۔
صوبائی وزیر شہلا رضا نے اپنے پیغام میں دارالامان پالیسی کے اجرا کو خوش آئند قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ اس کے دوررس نتائج سامنے آئیں گے۔