سوزوکی مہران نے چار سال قبل ملک کی سڑکوں کو الوداع کہا تھا، لیکن اس کی وراثت بہت سے لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے۔
کلاسک 800 سی سی ہیچ بیک، جسے پہلی بار 80 کی دہائی میں پیش کیا گیا تھا، پاکستان کی آٹوموٹو تاریخ میں ایک خاص مقام رکھتا ہے، جس کی وجہ اس کی سستی، ایندھن کی کارکردگی اور کم دیکھ بھال کی لاگت ہے۔
2019 میں پاک سوزوکی نے سوزوکی مہران کے تین دہائیوں پر محیط دور حکومت کا خاتمہ کیا، ایک ایسی گاڑی جو متوسط طبقے کی امنگوں کی علامت بن چکی تھی۔
80 کی دہائی میں جب اس نے ڈیبیو کیا تھا تو اس مشہور ہیچ بیک کی قیمت 90 ہزار روپے تھی، مارچ 2019 ء میں مہران کی آخری قیمت تقریبا 0.8 ملین روپے تھی۔
اگرچہ سوزوکی نے سالوں میں معمولی تبدیلیاں متعارف کروائی ہیں ، لیکن مہران کی مجموعی شکل اور خصوصیات میں بڑی حد تک کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
اس مستقل مزاجی نے پاکستانی مارکیٹ میں اس کی کامیابی میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی ، جہاں اس نے جدید حفاظتی خصوصیات کی کمی کے باوجود غالب پوزیشن برقرار رکھی۔
آج بھی سوزوکی مہران مقامی مارکیٹ میں دستیاب ہے جس کی قیمت 6.5 سے 15 لاکھ روپے تک ہے۔
اصل قیمت ماڈل اور گاڑی کی حالت پر منحصر ہے ، جو اس کلاسک ہیچ بیک کی مستقل طلب کی عکاسی کرتی ہے۔
مہران کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک اس کی ایندھن کی کارکردگی تھی۔
32 لیٹر فیول ٹینک کے ساتھ ، اس نے شہر کی حدود کے اندر تقریبا 13 کلومیٹر فی لیٹر اور شاہراہوں پر 16-18 کلومیٹر فی لیٹر کی متاثر کن ترسیل کی، جس سے یہ بہت سے لوگوں کے لئے بجٹ دوست انتخاب بن گیا۔
سوزوکی مہران نے چار رنگوں کا انتخاب پیش کیا: سالڈ وائٹ، پرل ریڈ، گریفائٹ گرے اور سلور، جس سے خریداروں کو اس کے سادہ ڈیزائن کے باوجود ذاتیت کے لئے کچھ جگہ ملی۔