(ویب ڈیسک ):سپریم کورٹ نے بیوہ شمیم اختر کو فوری طور پر وراثتی جائیداد منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ میں جائیداد سے متعلق کیس میں سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ وراثت کے سادہ مقدمہ کو پیچیدہ بنا دیا گیا ہے، خواتین کو وراثت سے محروم کرنے کا کلچر ختم ہونا چاہیے، بوگس اور جعلی گواہیاں دینے پر فریقین کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ 26 سال سے مقدمہ بازی بہت ہوچکی، چاہتے ہیں فریقین بیوہ کا حق مار کر مزید گناہ نہ کریں جو چاہتا ہے جائیداد دبا کر رکھ لیتا ہے، وکلا کو بھی ایسے جھوٹے مقدمات نہیں لینے چاہئیں، بار کو وکلا کی شکایت کریں گے تو سینیئرز آجائیں گے، آج گناہوں کا اعتراف کریں گے تو آخرت کی سزا سے بچیں گے۔
عدالت نے جھوٹی گواہی اور بوگس مقدمہ بازی پر مخالف فریقین کو تین ماہ میں پانچ لاکھ روپے جرمانہ بھی کردیا۔ چیف جسٹس نے حکم دیاکہ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں ریونیو ڈیپارٹمنٹ جائیداد سے ریکور کرے گا۔
یاد رہے کہ شمیم اختر کے شوہر مہربان 1998 میں فوت ہوئے تھے جبکہ مہربان کی دوسری بیوی اکثر جان کے بھتیجوں نے جائیداد تحفے میں دینے کا دعویٰ کر رکھا تھا۔