سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاناما کیس میں ملوث پاکستانیوں کے خلاف کارروائی کے لیے جماعت اسلامی کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی۔
جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان پر مشتمل دو رکنی بینچ 9 جون کو درخواست پر سماعت کرے گا۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی جس میں پاناما پیپرز اسکینڈل میں ملوث 436 پاکستانیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
پاناما پیپرز تقریبا 1.15 کروڑ فائلوں کے لیک ہوئے دستاویزات ہیں جن میں تقریبا 2.15 لاکھ بینک کھاتوں کی تفصیلات ہیں، یہ دستاویزات موساک فونسیکا سے لیک ہوئی تھیں جس کا صدر دفتر پاناما میں ہے۔
دنیا بھر کے 100 سے زائد میڈیا ہاؤسز نے لیک ہونے والے ڈیٹا کی چھان بین کی اور ان لوگوں کے نام تلاش کیے جنہوں نے ٹیکس ہیونز میں اپنا پیسہ لگایا۔
اس فہرست میں 12 عالمی رہنما شامل ہیں، جن میں موجودہ اور سابق سربراہان مملکت شامل ہیں۔
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن، پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف، چین کے صدر شی جن پنگ اور پاکستان کی سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو سمیت دیگر اہم نام شامل ہیں۔