ہنگو: خیبر پختونخوا کے شہر ہنگو کی ایک مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوگئے۔
یہ واقعہ پولیس اسٹیشن دوآبا کے پیرا میٹر کے اندر جمعہ کے خطبے کے دوران پیش آیا، ایک ایسے وقت میں جب بڑی تعداد میں مومنین اپنی ہفتہ وار نماز کے لئے ایک مسجد میں جمع ہوتے ہیں۔
ہنگو کے ضلعی پولیس افسر نثار احمد نے بتایا کہ مسجد کی چھت گرنے سے 30 سے 40 افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور انہیں بچانے کے لیے آپریشن جاری ہے۔
نثار احمد نے کہا کہ اس حملے میں دو خودکش بمبار ملوث تھے جن میں سے ایک نے پولیس اسٹیشن کے گیٹ کو نشانہ بنایا اور دوسرے نے مسجد کے اندر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
انہوں نے بتایا کہ ملبے سے نکالے گئے 12 افراد کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے شہر کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رپورٹ طلب کرلی۔
پولیس عہدیداروں نے بتایا کہ دو عسکریت پسندوں نے پولیس اسٹیشن میں داخل ہونے کی کوشش کی اور گیٹ پر فائرنگ شروع کردی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کی جوابی فائرنگ میں ایک دہشت گرد گیٹ پر مارا گیا۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے کے حکام نے بتایا کہ فائرنگ کے دوران دو پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے، دوسرے عسکریت پسند نے مسجد کے اندر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں دھماکے کے بعد ہلاکتوں کی تعداد کم ہوئی۔
پاکستان میں ایک دن میں ہونے والا یہ دوسرا دہشت گردانہ حملہ ہے کیونکہ آج صبح بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ایک خودکش دھماکے میں ایک پولیس افسر سمیت کم از کم 35 افراد ہلاک اور 45 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
دھماکا مسجد کے قریب ہوا جہاں لوگ عید میلاد النبی صلوآلہ وسلم منانے کے لیے جمع ہو رہے تھے۔
گزشتہ ایک سال سے پاکستان دہشت گردی کے متعدد حملوں کی زد میں ہے اور خاص طور پر بلوچستان اور خیبر پختونخوا عسکریت پسندوں کے ریڈار پر ہیں جو امن کو خراب کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز اور شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں۔
تاہم سیکیورٹی فورسز اپنے جوانوں کی قربانیوں کو تقویت دینے کے عزم میں ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
رواں ماہ کے اوائل میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس) کی مرتب کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اگست کے مہینے میں ملک بھر میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور دہشت گردی کے 99 واقعات رپورٹ ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق یہ نومبر 2014 کے بعد سے کسی ایک مہینے میں ریکارڈ کی جانے والی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
ان حملوں کے نتیجے میں 112 افراد ہلاک اور 87 زخمی ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔