سوڈان بھر میں شدید لڑائی دوسرے روز میں داخل ہو گئی ہے، کیونکہ ایک نیم فوجی گروپ اور ملک کی فوج کے درمیان کئی ماہ سے جاری کشیدگی تشدد کی شکل اختیار کر گئی ہے۔
سی این این کے مطابق اتوار کی صبح کی نماز کے بعد لڑائی میں شدت آئی اور رات بھر زور دار آوازیں اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، مشرقی سوڈان کے شہر پورٹ سوڈان میں بھی سیکڑوں میل دور لڑائی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
سوڈان کے ڈاکٹروں کی مرکزی کمیٹی کے مطابق جھڑپوں میں کم از کم 56 افراد ہلاک اور 600 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔
سوڈان کے نیم فوجی دستے کے سربراہ محمد حمدان ڈاگالو نے دعویٰ کیا ہے کہ ہفتے کے روز ان کے مسلح گروپ اور ملک کی فوج کے درمیان جھڑپوں کے بعد خرطوم کے زیادہ تر سرکاری مقامات پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔
اسکائی نیوز عربیہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں ڈاگالو نے اپنے گروپ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ریپڈ سپورٹ فورسز نے خرطوم میں 90 فیصد سے زیادہ اسٹریٹجک مقامات کو کنٹرول کیا ہے۔
ملک کے فوجی رہنما جنرل عبدالفتاح البرہان نے ڈاگالو کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج نے سرکاری مقامات پر اپنا کنٹرول برقرار رکھا ہوا ہے۔