اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کو توقع ہے کہ پاکستان میں افراط زر میں بتدریج کمی آئے گی اور معاشی منظرنامہ بہتر ہوگا۔
اسٹیٹ بینک کے مانیٹری پالیسی ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر فدا حسین نے ہفتہ کے روز جاری پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے وضاحت کی کہ یہ توقع بینک کی جانب سے گزشتہ ماہ پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنے کے فیصلے کی بنیاد تھی۔
اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے 31 جولائی کو اپنے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایم پی سی کا فیصلہ کئی اہم عوامل سے متاثر تھا۔ سب سے پہلے، مالی سال 2024 کے دوران افراط زر میں متوقع بتدریج کمی۔
انہوں نے کہا کہ دوسرا، پاکستان کی معیشت کی مثبت سمت، حالیہ پیش رفت کی وجہ سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بہتری کو قرار دیا گیا ہے۔
پوڈ کاسٹ فیصلے کی وجہ بننے والے عوامل ، متوقع معاشی نقطہ نظر ، اور مختلف حالیہ پیشرفتوں کے اثرات کے بارے میں بصیرت فراہم کرتا ہے۔
ایم پی سی کا تازہ ترین فیصلہ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان حال ہی میں اسٹینڈ بائی انتظامات (ایس بی اے) پر اتفاق کے بعد پہلا پالیسی اعلان ہے۔
اس بحث میں جون 2023 میں آخری مانیٹری پالیسی کے اعلان کے بعد سے ہونے والی تبدیلیوں کا احاطہ کیا گیا۔
ان تبدیلیوں میں ایس بی اے معاہدہ، 2023-2024 کا وفاقی بجٹ، عالمی اجناس اور پٹرولیم کی قیمتوں میں استحکام اور عالمی معیشت میں استحکام کے اشارے جیسے اہم پہلو شامل ہیں۔