جنوبی کوریا میں سیلاب کی وجہ سے سات افراد ہلاک اور ہزاروں اپنے گھروں کو خالی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
ملک بھر میں موسلادھار بارش کے تیسرے روز بھی لینڈ سلائیڈنگ، بجلی کی بندش اور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا ہے۔
ہفتہ کی صبح حکام نے بتایا کہ وسطی شمالی چنگ چونگ صوبے میں ایک ڈیم میں بھر گیا، جس نے بڑی تباہی مچائی ہے۔
وزیر اعظم ہان ڈک سو نے فوج سے کہا ہے کہ وہ امدادی کارروائیوں میں مدد کرے، ہلاک ہونے والوں کے ساتھ ساتھ تین افراد فی الحال لاپتہ ہیں اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، ہلاکتوں کی مجموعی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
مختلف مقامی حکومتوں کی جانب سے جاری کردہ انخلا کے احکامات سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں۔
یونہاپ نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ ہفتہ کے روز مقامی وقت کے مطابق تقریبا 06:30 بجے گوان ڈیم میں پانی بھرنا شروع ہونے کے بعد تقریبا 6،400 رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ ڈیم کے قریب کئی نشیبی گاؤں اور ان کو ملانے والی کئی سڑکیں پانی میں ڈوب گئی ہیں، جس کی وجہ سے کچھ رہائشی اپنے گھروں میں پھنس گئے ہیں۔
ملک کے قومی ریل آپریٹر کوریل نے تمام سست ٹرینوں اور کچھ بلٹ ٹرینوں کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ دیگر بلٹ ٹرین خدمات میں خلل پڑے گا۔
جمعے کی رات دیر گئے نارتھ چنگ چیونگ میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے پٹریوں پر مٹی اور ریت گرنے سے ایک ٹرین پٹری سے اتر گئی۔
اس حادثے میں ایک انجنیئر زخمی ہوا تھا لیکن ٹرین اس وقت مسافروں کو لے کر نہیں جا رہی تھی۔