کراچی: سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) ٹرسٹ کی جانب سے شارع فیصل پر واقع ہوٹل ریجنٹ پلازہ کو 14 ارب 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی ہے۔
دی نیوز کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق ایس آئی یو ٹی ایک غیر منافع بخش ہیلتھ کیئر آرگنائزیشن ہے جو پاکستان ہوٹل ڈویلپرز لمیٹڈ (پی ایچ ڈی ایل) کی ملکیت والی جائیداد کو تیسرے درجے کے جنرل اسپتال میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ایس آئی یو ٹی کے ٹرسٹی سید شبر زیدی نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے ہوٹل خریدنے کی پیش کش کی تھی اور کہا تھا کہ یہ 47 ہزار مربع فٹ کا تعمیر شدہ ڈھانچہ ہے جسے ایک سال کے اندر صحت کی سہولیات میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کو صحت کی ایک اور سہولت کی اشد ضرورت ہے اور زمین کے حصول کے ذریعے صحت کی ایک بڑی سہولت کی تعمیر میں کئی سال لگیں گے۔
ان حالات میں یہ بہترین آپشن ہے کہ شہر کے وسط میں ایک تعمیر شدہ ڈھانچہ حاصل کیا جائے اور اسے صحت کی سہولت میں تبدیل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) اور جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) سمیت صحت کی بیشتر سہولیات کے قریب ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ایچ ڈی ایل نے ابھی تک اس معاہدے کو قبول نہیں کیا ہے لیکن امید ہے کہ وہ پاکستان اور دیگر ممالک کے عوام کے مفاد میں اس پیشکش کو قبول کریں گے جو مختلف پیچیدہ بیماریوں کے علاج کے لئے کراچی آتے ہیں۔
جائیداد کی خریداری کے لیے فنڈز کی دستیابی کے حوالے سے انہوں نے اس سہولت کے حصول کے لیے قرضے لینے اور عوام سے فنڈز جمع کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
ستمبر میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو مطلع کیا گیا تھا کہ ایس آئی یو ٹی ٹرسٹ کراچی میں 13،200 مربع گز کے پلاٹ پر تعمیر کردہ فائیو اسٹار ہوٹل کی جانچ پڑتال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
پی ایچ ڈی ایل کے پاس ٹھٹھہ میں زمین کے دو دیگر ٹکڑے بھی ہیں جن کا کل رقبہ تقریبا 14 ایکڑ ہے۔
دستیاب تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اس ہوٹل میں 400 کمرے ہیں جن میں مالی سال 2021-22 کے لئے 20 فیصد کی گنجائش ہے، کوویڈ 19 کی وجہ سے پچھلے سال یہ شرح 9 فیصد تھی۔
مالی سال 23-2022 کے پہلے 9 ماہ میں پی ایچ ڈی ایل کا خالص منافع 4 کروڑ 55 لاکھ روپے رہا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 38.3 فیصد کم ہے۔