سندھ فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین چوہدری عامر نے محکمہ خوراک کے ساتھ قیمتوں میں اختلافات کے بعد کراچی میں آٹے کی فراہمی معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ اقدام محکمہ خوراک کی جانب سے کراچی میں چار اور اندرون سندھ میں تین فلور ملز کو جھوٹے الزامات پر سیل کرنے کے جواب میں اٹھایا گیا ہے۔
چوہدری عامر نے دعویٰ کیا کہ محکمہ خوراک غیر معیاری گندم کا مکمل کوٹہ دے کر فلور ملز مالکان پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ غیر سرکاری نرخوں پر آٹا فروخت کریں۔
تاہم ایسوسی ایشن کی جانب سے شہر میں آٹے کی فراہمی میں خلل ڈالنے کا فیصلہ محکمہ کو دباؤ میں لانے اور سرکاری نرخوں پر آٹا فروخت کرنے کا مطالبہ پورا کرنے کی کوشش ہے۔
آٹے کی فراہمی میں خلل ڈالنے کے فیصلے سے کراچی کے شہریوں کے لیے مشکلات پیدا ہونے کا امکان ہے، کیونکہ آٹا بنیادی ضرورت ہے۔
اس اقدام سے نہ صرف پہلے سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوگا بلکہ شہر بھر میں مجموعی معاشی سرگرمی بھی متاثر ہوگی۔