نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ظہرانے کے بعد بھارت اور سعودی عرب کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون کی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ معاہدے میں دونوں ممالک کے درمیان توانائی کی بچت، قابل تجدید توانائی، ہائیڈروجن اور گرڈ انٹرکنکشن میں تعاون پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
مودی نے اتوار کے روز جی 20 رہنماؤں کے ایک سربراہ اجلاس کے دوران کہا کہ کثیر الجہتی ترقیاتی بینکوں کے مینڈیٹ کو بڑھانے اور کرپٹو کرنسیوں کو ریگولیٹ کرنے کے لئے عالمی معیار تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
20 بڑی معیشتوں کے گروپ نے نئی دہلی کے اجلاس میں بینکوں کو مضبوط بنانے اور اصلاحات کے لئے ایک اعلامیہ میں وعدہ کیا ہے اور کرپٹو کرنسیوں کے سخت ریگولیشن کی تجویز کو قبول کیا ہے۔
ہمیں کثیر الجہتی ترقیاتی بینکوں کے مینڈیٹ کو وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ مودی نے جی 20 رہنماؤں کے اجلاس کے دوران کہا کہ ہمارے فیصلے اس سمت میں فوری اور موثر ہونے چاہئیں۔
بھارت نے اتوار کے روز جی 20 کی صدارت باضابطہ طور پر برازیل کے حوالے کر دی، جو اس ہفتے کے آخر میں نئی دہلی میں منعقد ہونے والے گروپ کے سالانہ سربراہ اجلاس کی اختتامی تقریب میں ہوا تھا۔
مودی نے برازیل کے صدر لوئیز اناسیو ڈی سلوا کو صدارت کا عہدہ سونپ کر منتقلی کا عمل مکمل کیا۔
عالمی رہنماؤں نے ہفتے کے روز نئی دہلی میں جی 20 سربراہ اجلاس کے موقع پر مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کو جوڑنے والے کثیر القومی ریل اور بندرگاہوں کے معاہدے کا اعلان کیا۔
یہ معاہدہ ایک ایسے نازک وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر جو بائیڈن جی 20 گروپ میں ترقی پذیر ممالک کے لیے واشنگٹن کو متبادل شراکت دار اور سرمایہ کار کے طور پر پیش کرکے عالمی بنیادی ڈھانچے پر چین کے بیلٹ اینڈ روڈ دباؤ کا مقابلہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بائیڈن نے کہا کہ یہ ایک “حقیقی بڑا معاہدہ” ہے جو دو براعظموں میں بندرگاہوں کو پل کرے گا اور “زیادہ مستحکم، زیادہ خوشحال اور مربوط مشرق وسطی” کا باعث بنے گا۔
انہوں نے معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے ایک تقریب میں کہا کہ اس سے صاف توانائی، صاف بجلی اور برادریوں کو جوڑنے کے لئے کیبل بچھانے کے “لامتناہی مواقع” کھلیں گے۔
سمٹ کی میزبانی کرنے والے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ آج جب ہم رابطے کی اتنی بڑی پہل کا آغاز کر رہے ہیں تو ہم آنے والی نسلوں کے لیے بڑے خواب دیکھنے کے بیج بو رہے ہیں۔
امریکہ کے نائب قومی سلامتی کے مشیر جون فائنر نے نئی دہلی میں بلاک کے سالانہ سربراہ اجلاس کے موقع پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس معاہدے سے خطے کے کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کو فائدہ پہنچے گا اور عالمی تجارت میں مشرق وسطیٰ کے لیے اہم کردار ادا کرنے میں مدد ملے گی۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد مشرق وسطیٰ کے ممالک کو ریلوے کے ذریعے جوڑنا اور انہیں بندرگاہ کے ذریعے بھارت سے جوڑنا ہے، جس سے توانائی کے بہاؤ اور خلیج سے یورپ تک تجارت میں مدد ملے گی۔
یورپی یونین، بھارت، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکہ اور جی 20 کے دیگر شراکت داروں نے ہندوستان- مشرق وسطی- یورپ اقتصادی راہداری (آئی ایم ای سی) پر مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے۔