لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے پی ٹی آئی کی سینئر رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کو ہدایت کی ہے کہ وہ ڈپٹی کمشنر کو حلف نامہ جمع کرائیں، جس میں مستقبل میں پرتشدد سرگرمیوں میں ملوث نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی جائے۔
عدالت نے شیریں مزاری کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران یہ احکامات جاری کیے۔
17 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر حراست سے رہا ہونے کے بعد پی ٹی آئی رہنما کو پنجاب پولیس نے اسی دن تیسری بار دوبارہ گرفتار کیا تھا۔
حکام نے بتایا کہ شیریں مزاری کو پنجاب پولیس کی خواتین اہلکاروں نے امن عامہ برقرار رکھنے کی دفعہ 4 کے تحت گرفتار کیا۔
ان کی بیٹی ایمان مزاری نے بھی اپنے ٹویٹر ہینڈل پر تیسری بار اپنی والدہ کی گرفتاری کی تصدیق کی اور کہا وہ اسے دوبارہ لے گئے ہیں۔
گزشتہ ہفتے اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکام کو شیریں مزاری اور ان کی پارٹی کے ساتھی سینیٹر فلک ناز چترالی کی گرفتاری سے روک دیا تھا۔
جج نے ریمارکس دیے کہ فلک ناز اور شیریں مزاری سے مزید تحقیقات کی ضرورت نہیں۔