عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو پنڈی پولیس نے موٹر وے سے گرفتار کردیا۔
داخلہ شیخ رشید بعد ازاں پولیس کی جانب سے شیخ رشیدکو اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ سے میڈیکل کیلئے پولی کلینک اسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ شیخ رشید نشے کی حالت میں تھے، شیخ رشید کے پاس سے مہنگے برانڈ کی شراب برآمد ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق شیخ رشید کے قبضے سے ایم 4 رائفل، کلاشنکوف اورآٹومیٹک گن بھی برآمد کی گئی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ شیخ رشید کے خلاف آبپارہ تھانے میں مقدمہ درج ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق شیخ رشید نے الزام لگایا ہے کہ آصف زرداری نے عمران خان کو مروانے کیلئے دہشتگردوں کی خدمات حاصل کرلی ہیں، جس کا مقصد آصف زرداری کو بدنام کرنا ہے۔
ذرائع کے مطابق شیخ رشید کےخلاف آب پارہ تھانے میں پی پی راولپنڈی ڈویژن کے صدر راجہ عنایت الرحمان کی درخواست پرمقدمہ درج کیا گیا تھا۔
سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید پر درج ایف آئی آر سامنے آگئی۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید پر مقدمے میں ایک قابل ضمانت اور دو ناقابل ضمانت دفعات لگائی گئی ہیں۔
شیخ رشید پر تین دفعات، 2 میں 5 سے 7 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے
شیخ رشید پر عائد دفعہ 120 نفرت انگیز تقریرکی قابل ضمانت دفعہ ہے جس کی سزا 6 ماہ قیدیاجرمانہ ہے، دفعہ 153 اےبغاوت پراکسانےکی ناقابل ضمانت دفعہ ہےجس کی سزا 5 سال قید ہے جب کہ دفعہ 505 عوام کو اشتعال دلانےکی ناقابل ضمانت دفعہ ہے جس کی سزا 7سال قید ہے۔