اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی اور شاندانا گلزار کو اسلام آباد کے احاطے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ 16 اگست کو ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کو وطن واپسی کی اجازت دیتے ہوئے ایم پی او آرڈیننس کے تحت طویل عرصے تک حراست میں رکھنے کے خلاف ان کی درخواستوں پر سماعت کی تھی۔
دونوں رہنماؤں کو پولیس نے 9 مئی کو ہوئے تشدد کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔
عدالت نے ڈپٹی کمشنر اور سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) عرفان نواز میمن پر توہین عدالت کا الزام عائد کرنے کا حکم دے دیا۔
پیر کو عدالت نے اسلام آباد کے احاطے میں دونوں رہنماؤں کی گرفتاری روک تے ہوئے ایم پی او کے حکم کی معطلی میں 6 ستمبر تک توسیع کردی۔
سماعت کے دوران ریاستی کونسل نے کیس کو آج کے لئے ملتوی کرنے کی درخواست کی۔
جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد کے اندر ان کا دائرہ اختیار ہے اور اگر اس سے باہر کچھ ہوا تو مداخلت نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیف کمشنر اور آئی جی کو بھی ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جائے گا۔
ڈی سی اسلام آباد عرفان نواز میمن نے عدالت کو بتایا کہ مختلف عدالتوں کے احکامات موجود ہیں اس لیے تفصیلات فی الحال دستیاب نہیں ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ رپورٹ جلد پیش کی جائے گی۔
بعد ازاں عدالت نے ڈی سی اسلام آباد اور ایس ایس آپریشنز پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی 7 ستمبر تک ملتوی کردی۔