اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل پر 27 فروری کو فرد جرم عائد کرنے کا حکم دے دیا۔
ضمانت کی درخواست دینے والے شہباز گل اسلام آباد کے سیکٹر ایف ایٹ کچہری میں عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران عدالت نے شہباز گل کی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کے خلاف فرد جرم عائد کرنے اور ان کا ٹرائل شروع کرنے کی ہدایت کی۔
اس کے بعد عدالت نے شہباز گل پر 27 فروری کو فرد جرم عائد کرنے کی ہدایت کی۔
دریں اثنا شہباز گل نے لاہور ہائی کورٹ سے درخواست کی ہے کہ ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالا جائے تاکہ وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں، تحقیقی کام اور انتظامی ذمہ داریوں کے لیے امریکا جا سکیں۔
لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں شہباز گل نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کی اہلیہ اور اہل خانہ امریکا کے رہائشی ہیں اور ان کی اہلیہ کی ٹانگ ٹوٹ جانے اور حرکت کرنے سے قاصر ہونے کی وجہ سے وہ وہاں جانے سے قاصر ہیں۔
شہباز گل نے دلیل دی کہ وہ واحد شخص ہیں جو اپنی زخمی بیوی کی دیکھ بھال کرنے کے قابل ہیں اور انہیں امریکہ جانے کی ضرورت ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ان کا امریکہ میں کاروبار ہے، لیکن پی ٹی آئی سے وابستگی اور فعال سیاسی کردار کی وجہ سے ان کا مستقل طور پر امریکہ میں رہنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ 10 اپریل 2022 کو عمران خان کے حکومت سے ہٹائے جانے کے فورا بعد ان کا نام عبوری قومی شناختی فہرست (پی این آئی ایل) میں ڈال دیا گیا تھا۔
تاہم اس حکم کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے پر معطل کر دیا گیا تھا، اس کے بعد 18 اپریل کو ان کا نام پی این آئی ایل سے ہٹا دیا گیا تھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بعد میں ان کا نام اکتوبر 2022 میں ای سی ایل اور پی این آئی ایل میں ڈال دیا گیا تھا۔