حال ہی میں انجری کی وجہ سے بائیں ہاتھ پر پٹی باندھنے کے باوجود شاداب خان نے اپنی ٹیم کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
ہیمپشائر کے میچ میں انجری کی وجہ سے کینٹ کے خلاف پچھلے میچ سے باہر رہنے کے بعد شاداب خان اپنی واپسی پر اثر انداز ہونے کے خواہاں تھے۔
سسیکس نے شاندار آغاز کیا اور آرسٹیڈز کارویلس نے گلوسٹرشائر کے ٹاپ آرڈر کو ہلا کر رکھ دیا اور صرف تین اوورز کے بعد ٹیم کو 3 وکٹوں کے نقصان پر 15 رنز تک محدود کر دیا۔
تاہم گرانٹ رولوفسن اور اولیور پرائس نے 50 رنز کی اہم شراکت قائم کرکے اننگز کو مستحکم کیا، اس صورتحال سے قطع نظر شاداب خان نے اپنی بولنگ کا مظاہرہ کیا اور گلوسٹرشائر کی مزاحمت کو تیزی سے ختم کردیا۔
ہاتھ پر پٹی باندھنے کے باوجود انہوں نے خطرناک رولوفسن کو آؤٹ کیا جو 27 گیندوں پر 41 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے تھے، اگلے ہی اوور میں شاداب خان نے پرائس کی وکٹ حاصل کی جس سے گلوسٹرشائر کی پیش رفت میں مزید خلل پڑا۔
شاداب خان کا اثر 13 ویں اوور میں بھی جاری رہا جب انہوں نے اپنے ہم وطن ظفر گوہر کو 10 رنز پر آؤٹ کیا۔
Shadab Khan claims his best figures of #Blast23 👏
His four wickets help to bowl Gloucestershire out for 140! pic.twitter.com/v4s8ATa9sp
— Vitality Blast (@VitalityBlast) June 22, 2023
لیگ اسپنر نے وکٹوں کے مسلسل تعاقب میں ٹام پرائس کو آؤٹ کرکے ایک ہی اوور میں اپنی چار وکٹیں حاصل کیں۔
گلوسٹرشائر نے 13 ویں اوور کے اختتام تک شاداب خان کی شاندار باؤلنگ کی بدولت 7 وکٹوں کے نقصان پر 93 رنز بنائے۔
جیسے جیسے میچ آگے بڑھتا گیا گلوسٹرشائر کی اننگز شاداب خان اور ان کے ساتھیوں کے دباؤ میں گر گئی، آخر کار وہ مجموعی طور پر 140 رنز پر آؤٹ ہو گئے۔
شاداب خان نے اپنے اسپیل کا اختتام اپنے چار اوورز میں 27 رنز دے کر 4 وکٹوں کے ساتھ کیا جس سے ایک بار پھر ٹی 20 فارمیٹ میں باؤلر کی حیثیت سے ان کی کارکردگی کو اجاگر کیا گیا۔
یہ متاثر کن کارکردگی شاداب خان کے کیریئر کا نواں موقع ہے جہاں انہوں نے ایک ٹی 20 اننگز میں چار یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کی ہیں۔
سسیکس کے 141 رنز کے ہدف کے تعاقب میں شاداب خان پانچویں نمبر پر آئے اور انہوں نے 14 گیندوں پر 28 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جس میں دو چھکے اور دو چوکے شامل تھے۔