پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ اگر عمران خان کی قیادت والی حکومت اپنی مدت پوری کر لیتی تو ملک معاشی طور پر تباہ ہو جاتا۔
تحریک انصاف کی مدت اپریل 2022 میں اس وقت ختم ہو گئی تھی، جب تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عمران خان کو وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا تھا، جس سے شہباز شریف اور ان کے اتحادیوں کے اقتدار میں آنے کی راہ ہموار ہوئی تھی۔
عمران خان کی زیر قیادت حکومت کو ہٹانے کی بنیادی وجوہات میں سے ایک معاشی بدانتظامی اور عوام پر مہنگائی کا بڑھتا ہوا بوجھ تھا، جیسا کہ موجودہ حکمرانوں نے دعویٰ کیا تھا، جو اس وقت اپوزیشن میں تھے۔
ایف بی آر کے سابق سربراہ شبر زیدی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جاری رہتی، پارٹی 5 فیصد ووٹ بھی حاصل نہیں کرسکتی تھی کیونکہ ملک معاشی طور پر تباہ ہو جاتا۔
ٹیکس جمع کرنے والے ادارے کے سابق سربراہ نے کہا کہ انہوں نے عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اپنی حکومت کی خامیوں کو دور کریں اور معاملات طے کریں، لیکن وہ (کسی کی بات) سننے کے موڈ میں نہیں تھے۔
شبر زیدی، جن کی مدت کار 2019 سے 2020 تک جاری رہی، نے کہا کہ جب انہوں نے پی ٹی آئی کے دور میں پاکستان کو درپیش معاشی بحران کی نشاندہی کی تو عمران خان نے اسد عمر کو وزیر خزانہ کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔