اسلام آباد (ویب ڈیسک):فیض آباد دھرنے میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی کیلیے سیکریٹری دفاع نے سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں تینوں سروسز چیفس کوفیض آباد دھرنا کیس میں ملوث افسران اور اہلکاروں کیخلاف کارروائی کیلیے خطوط ارسال کردیے۔سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ حمود الزمان نے فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن میں اپنے جمع کرائے گئے تحریری بیان میں بتایا کہ انہوں نے فیض آباد میں 2017 کو ہونے والے دھرنے میں ملوث افسران و اہلکاروں کیخلاف کارروائی کیلیے بری، بحریہ اور فضائیہ کے سربراہان کو خطوط ارسال کردیے ہیں۔
ذرائع نے بتایاہے کہ فیض آباددھرنا انکوائری کمیشن کوسیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ حمود الزمان خان نے اپنے تحریری بیان میں بتایاہے کہ تینوں سروسز چیفس آرمی چیف ،ایئر چیف اور نیول چیف کو سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں خطوط لکھ دئیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق خطوط میں تینوں سروسز چیفس کو 2017 کے دھرنے میں اپنے افسران کے کردار کا جائزہ لے کر کارروائی کا کہا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکریٹری دفاع نے اپنا تحریری بیان کمشن کو ارسال کردیا۔
واضح ہے کہ کمیشن نےسابق وزیراعظم شہباز شریف کو وزیراعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے طلب کر رکھا ہے۔ انکوائری کمیشن نے اپنی رپورٹ 22 جنوری کوسپریم کورٹ میں جمع کرانی ہے۔
اس سے قبل سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر)فیض حمید بھی کمیشن میں اپنا تحریری بیان جمع کراچکے ہیں جس میں انہوں نے کمیشن کے سوالوں کے جواب دئیےتھے اور مؤقف اختیار کیا کہ فیض آباد دھرنے کے وقت اسوقت کی حکومت کیخلاف کسی قسم کی سازش نہیں کی گئی تھی۔
انہوں نے اپنے جواب میں یہ بھی لکھا کہ دھرنے والوں کے ساتھ مذاکرات اُس وقت کی حکومت کی ہدایت پر کیے گئے تھے۔ یاد رہے کہ نومبر 2023ء میں نگران حکومت نے فیض آباد دھرنا کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے 3 رکنی انکوائری کمیشن تشکیل دیا تھا۔