اسلام آباد (ویب ڈیسک): سینیٹ (ایوان بالا) کے اجلاس میں کوئی مثبت کارروائی نہ ہوسکی، وزراء کی عدم موجودگی پر سینیٹرز برہم ہوگئے، معطلی کے باوجود سینیٹر فلک ناز چترالی کی ایوان میں موجودگی پر حکومتی سینیٹرز واک آوٹ کرگئے۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چئیرمین سیدال خان ناصر کی زیر صدارت شروع ہوا تو ایوان میں موجود سینیٹرز نے وزراء کی عدم موجودگی پر شدید احتجاج کیا۔ سینیٹر دنیش کمار نے کہا کیا ہم دیواروں سے باتیں کریں؟ اسی ضمن میں سینیٹر سعدیہ عباسی اور سینیٹر شبلی فراز نے بھی تنقید کی اور احتجاج کیا۔
سینیٹرز کے احتجاج کے دوران ہی سینیٹر مصدق ملک ایوان میں پہنچئے، سینیٹر زرقا سہروردی نے کہا میرے اپنے گھر گیس نہیں، سلنڈر استعمال کررہے ہیں۔
اس دوران سینیٹر ثمینہ زہری اور سینیٹر زرقاء تیمور کے مابین تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، سینیٹر ثمینہ نے کہا سینیٹر فلک ناز کو باہر بھیجا جائے، باپ پارٹی کو کمزور نہ سمجھا جائے۔
سینیٹر ثمینہ کے ساتھ سینیٹر فیصل واوڈا نے بھی کہا کہ فلک ناز کو باہر نہ بھیجا گیا تو پورا ایوان واک آوٹ کرےگا۔
فیصل واوڈا کے کہنے پر حکومتی بینچوں پر بیٹھے تمام سینیٹرز واک آوٹ کرگئے اور پھر سینیٹر دنیش کمار نے ایوان میں آکر کورم کی نشاندہی کردی۔ اس طرح سینیٹ اجلاس پیر کی شام تین بجے تک ملتوی کردیا گیا۔