وفاقی حکومت نے مالی سال 24-2023 کے لیے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے کے لیے 5.5 ارب روپے کی تجویز دی ہے۔
پی ایس ڈی پی دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے پی ایس ڈی پی کے تحت سائنس و ٹیکنالوجی کی 31 جاری سکیموں کے لیے 5 ہزار 25 ملین روپے، 8 نئی سکیموں کے لیے 44 کروڑ 90 لاکھ روپے اور سائنس و ٹیکنالوجی ڈویژن کی دو غیر منظور شدہ سکیموں کے لیے 2 کروڑ 50 لاکھ روپے تجویز کیے ہیں۔
پی ایس ڈی پی دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت نے ایس ایم ای سرٹیفیکیشن مراعاتی پروگرام کے لیے 15 کروڑ روپے جبکہ کلاؤڈ ایبلڈ انفراسٹرکچر کے لیے ایک کروڑ 48 لاکھ روپے تجویز کیے ہیں۔
مسابقتی تحقیقی پروگرام کے لئے 190 ملین روپے اور میڈیکل اینڈ انڈسٹریل کینبس پروجیکٹ کے لئے 300 ملین روپے کی رقم تجویز کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ ڈیٹا ریپوزیٹری آف سائنٹیفک انسٹرومنٹیشن کے لیے 4 0 ملین روپے اور بائیو کیمیکلز اور بائیو پروڈکٹس کی تیاری کے لیے 463 ملین روپے تجویز کیے گئے ہیں۔
حکومت نے پی سی ایس آئی آر کے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور آٹومیشن کے لئے 200 ملین روپے کی تجویز دی ہے جبکہ پی سی ایس آئی آر میں میٹریل ریسورس سینٹر اور ریورس انجینئرنگ سینٹر کی ترقی کے لئے 300 ملین روپے کی تجویز دی ہے، ناکامی تجزیہ مرکز کے قیام کے لئے 150 ملین روپے کی رقم تجویز کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ نسٹ میں دیسی الیکٹرو میڈیکل ڈیوائسز کی تحقیق و ترقی کے لیے 21 کروڑ 70 لاکھ روپے، ہیلتھ سائنس میں مصنوعی ذہانت کے مرکز کے قیام کے لیے 3 کروڑ روپے اور نسٹ میں سینٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ اسٹیبلٹی کے قیام کے لیے 35 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں۔