امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے سانس کی بیماری آر ایس وی کے خلاف ویکسین کی منظوری دے دی ہے جو ہر سال ہزاروں امریکیوں کی جان لے لیتی ہے۔
اس ویکسین کو عوام تک پہنچانے سے پہلے امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن سے منظوری درکار ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ مینوفیکچرر جی ایس کے کی جانب سے آر ایس وی نامی ویکسین ایک بڑی پیش رفت ہے جس سے کئی زندگیاں بچائی جا سکیں گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ چند ماہ کے اندر 60 سال سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے دستیاب ہو سکتا ہے۔
ایف ڈی اے میں سینٹر فار بائیولوجیکس ایویلویشن اینڈ ریسرچ کے سربراہ ڈاکٹر پیٹر مارکس کا کہنا ہے کہ پہلی آر ایس وی ویکسین کی منظوری ایک ایسی بیماری کی روک تھام کے لیے صحت عامہ کی ایک اہم کامیابی ہے جو جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔
آر ایس وی ایک سانس کی بیماری ہے، جس کے نتیجے میں عام طور پر بالغوں کے لئے سردی جیسی علامات پیدا ہوتی ہیں، لیکن چھوٹے بچوں، بزرگوں اور بنیادی صحت کے حالات والے افراد کے لئے خطرناک ہوسکتی ہے۔
سی ڈی سی کے مطابق، یہ ہر سال امریکہ میں 5 سال سے کم عمر کے 100-300 بچوں کی جان لیتی ہے، اس سے سالانہ 65 سال سے زیادہ عمر کے تقریبا 6،000 سے 10،000 بالغ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں، اور 60،000 سے 120،000 کے درمیان اسپتال میں داخل ہوتے ہیں۔
سنگین صورتوں میں یہ برونکیولائٹس کا سبب بن سکتی ہے، جس میں پھیپھڑوں میں سوزش اور سانس لینے میں دشواری شامل ہے۔
اس دوا کی تیاری میں 60 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور یہ دنیا میں کہیں بھی آر ایس وی کی روک تھام کے لیے منظوری حاصل کرنے والی پہلی دوا ہے۔
برطانیہ کی ایک فرم جی ایس کے کی جانب سے فروری میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں ویکسین کی افادیت 82.6 فیصد پائی گئی تھی۔