الیکشن کمیشن نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کے انتخابات کی تاریخ 9 اپریل مقرر کرنے کے اعلان کو مسترد کردیا۔
الیکشن کمیشن نے صدر کے اعلان کو غیر آئینی عمل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدر انتخابات کا شیڈول جاری نہیں کر سکتے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق آئین صرف صدر کو اجازت دیتا ہے کہ وہ اپنی مدت پوری کرنے والی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کر سکیں۔
ای سی پی کے مطابق اگر کسی اسمبلی نے اپنی مدت پوری نہیں کی ہے تو صدر انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں کر سکتے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پیر کے روز یکطرفہ طور پر پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابی عمل کی تاریخ کا اعلان کیا تھا۔
دونوں صوبوں میں انتخابات 9 اپریل کو ہوں گے، جہاں پی ٹی آئی نے اسمبلیوں کو تحلیل کر دیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے گورنر پاکستان کے آئین کے مطابق صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کی تاریخ سے نوے دن سے کم کی تاریخ مقرر کرنے کے لئے اپنی آئینی ذمہ داریاں ادا نہیں کر رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) بھی پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیوں کے انتخابات کرانے کی اپنی آئینی ذمہ داری پوری نہیں کر رہا۔
عارف علوی کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 57 (1) صدر کو یہ اختیار دیتی ہے کہ وہ الیکشن کمیشن سے مشاورت کے بعد عام انتخابات کی تاریخ یا تاریخ کا اعلان کر سکتے ہیں۔