پورٹ او پرنس- ہیٹی(ویب ڈیسک): ہیٹی کے وزیراعظم ایریل ہنری نے دارالحکومت میں جرائم پیشہ گروہوں کے قابض ہونے، بڑھتے ہوئے علاقائی تنازعات اور عالمی دباؤ کے باعث عہدے سے استعفا دیدیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ہیٹی کے وزیراعظم ایریل ہنری کا استعفیٰ اس وقت سامنے آیا جب مسلح گروہوں کے حملے کے نتیجے میں جیلوں سے فرار ہونے والے 3 ہزار 700 مجرموں نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر دارالحکومت کے 80 فیصد علاقے پر قبضہ کرلیا تھا۔
دارالحکومت پر قبضے کے بعد ان جرائم پیشہ گروہوں نے وزیر اعظم ایریل ہنری سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا جس پر امریکا سمیت دیگر ممالک نے تصفیے کے لیے کوششوں کا آغاز کیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ چند دنوں کے دوران مسلح گروہوں کی جانب سے جیلوں پر حملے اور ساڑھے تین ہزار سے زائد خطرناک قیدیوں کے فرار کے بعد سے ہیٹی کی حکومت نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کر رکھی تھی۔
جس کے بعد سے ملک میں کشیدگی عروج پر تھی اور عالمی سطح پر بھی وزیراعظم ایریل ہنری پر مستعفی ہونے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔ امریکی رہنماؤں نے بھی ان سے ملاقاتیں کی تھیں۔
آج استعفے کے بعد ایک سینیئر امریکی اہلکار نے مستعفی وزیراعظم کی جرائم پیشہ مسلح گروہوں سے حفاظت سے متعلق کہا کہ ایریل ہنری دارالحکومت میں رہنے یا کہیں اور جانے کے لیے آزاد ہیں۔
گیانا کے رہنما اور کیریبین کمیونٹی (CARICOM) کے صدر عرفان علی نے بتایا کہ ایک عبوری کونسل اور نگراں وزیراعظم کی تقرری تک ایریل ہنری وزیراعظم کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ 74 سالہ ایریل ہنری پیشے کے اعتبار سے نیوروسرجن ہیں اور جولائی 2021 میں وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہوئے تھے جب کہ صدر کا عہدہ بھی اپنے پاس رکھا ہوا تھا۔