اسلام آباد: پاکستان سعودی عرب کی آئل کمپنی آرامکو کے ساتھ حب میں ریفائنری کی تعمیر کے لیے 10 ارب ڈالر کے معاہدے کی توقع کر رہا ہے جو رواں سال حتمی شکل اختیار کر لے گا۔
مزید برآں ، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) ، جو فوجی اور سویلین حکام کے مابین تعاون ہے، سعودی عرب سے تقریبا 7 بلین ڈالر حاصل کرنے کے آپشنز پر غور کر رہی ہے، جس سے ریکوڈک منصوبے میں مملکت کے حصص مل یں گے۔
ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ گرین فیلڈ ریفائنری پالیسی 2023 کے تحت ضروری پالیسی مراعات کو گرین لائٹ کیا گیا ہے جس کا مقصد سعودی عرب سے سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔
ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ یہ بھی توقع ہے کہ سعودی عرب سعودی ویلتھ فنڈ کی مدد سے ممکنہ ٹرانزیکشن ماڈل کے ذریعے 7 ارب ڈالر کے ریکوڈک منصوبے میں حصص خرید سکتا ہے۔
ذرائع نے منگل کے روز دی نیوز کو بتایا کہ ممکنہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو 85,000 ایکڑ زمین کی زرعی کارپوریٹ فارم لیز پر دینے کا بھی امکان ہے۔
ایس آئی ایف سی اہم بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کو تیز کرنے کے لئے ٹرانزیکشن پائپ لائن تیار کرے گا۔
حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) لین دین کے ذریعے ایس آئی ایف سی کو حالیہ ہفتوں میں بتایا گیا تھا کہ حکومت توانائی، معدنیات، زراعت اور آئی ٹی کے لیے جی ٹو جی انتظامات کو تیز کرے گی۔
بین الحکومتی تجارتی لین دین کا فریم ورک موجود ہے، ایس آئی ایف سی نے جہاں بھی ممکن ہو ایس او ایز کی نجکاری کے لئے جی ٹو جی انتظامات کے آپشنز پر تبادلہ خیال کیا۔
کراچی میں کنٹینر ٹرمینل کے لیے پہلا ٹرانزیکشن کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) اور متحدہ عرب امارات کے اے ڈی پورٹس کے درمیان پہلے ہی کیا جا چکا ہے۔
بلک اور جنرل کارگو ٹرمینل کے آپریشنز کی آؤٹ سورسنگ کے لئے کے پی ٹی اور اے ڈی پورٹس کے درمیان دوسرے لین دین کو تیزی سے حتمی شکل دی جائے گی۔
ایس آئی ایف سی ملک میں پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لئے ٹکنالوجی پر مبنی سرمایہ کاری کے آپشنز بھی تلاش کرے گا۔