رانی مکھرجی بالی ووڈ کی سب سے باصلاحیت اور پسندیدہ اداکاراؤں میں سے ایک ہیں، انہوں نے کچھ قابل ذکر کارکردگی دی ہے اور حال ہی میں مسز چٹرجی بمقابلہ ناروے میں ہے۔
انہوں نے ایسی فلموں اور کرداروں کا انتخاب کیا ہے جنہوں نے معاشرے میں خواتین کے ارتقا ء کی وضاحت کی ہے۔
رانی مکھرجی کے لئے، ہم ابھی بھی ایک ترقی پذیر معاشرے میں ہیں، کیونکہ وہ محسوس کرتی ہیں کہ خواتین کی کامیابیوں کا جشن منانے والی قوم کی تشکیل کے لئے ابھی بہت کچھ حاصل کرنا باقی ہے۔
رانی کا کہنا ہے کہ وہ ایسے کرداروں کا انتخاب کرکے اپنا کردار ادا کرنا چاہتی ہیں، جن میں خواتین کو پدر شاہی کا مقابلہ کرتے اور اس کے خلاف جیتتے ہوئے دکھایا جائے۔
رانی مکھرجی کہتی ہیں کہ مجھے ایسی کہانیوں کا حصہ بننا پسند ہے جہاں عورت تبدیلی کی ایجنٹ ہو، جہاں ایک عورت اتنی مضبوط ہو کہ وہ کسی نظام کو سنبھال سکے اور اسے بھلائی کے لیے تبدیل کر سکے، کیونکہ میں ہمیشہ خواتین کو اپنے ملک کی آزاد معمار کے طور پر دکھانا چاہتی تھی۔
رانی نے انکشاف کیا کہ ان کی سب سے پسندیدہ فلم مدر انڈیا ہے، ایک ایسی فلم جسے عالمی سنیما میں عورت کی روح کی بہترین نمائندگی میں سے ایک کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے۔
رانی مکھرجی کا مزید کہنا تھا کہ جب سے میں بچی تھی، میری پسندیدہ فلم مدر انڈیا تھی اور اب بھی ہے اور اس فلم میں ایک عورت کے حالات اور بڑے پیمانے پر خواتین پر ہمارے معاشرے کے دباؤ کے باوجود اس کی دیانت داری کو دکھایا گیا ہے، مجھے ہمیشہ اس طرح کے کردار ادا کرنے کی ترغیب ملی ہے۔
رانی کی آخری فلم مسز چٹرجی ورسیز ناروے (ایم سی وی این) سینما گھروں میں کامیاب رہی اور اس بیانیے کو ختم کردیا کہ ناظرین صرف او ٹی ٹی پر مواد والی فلمیں دیکھنا چاہتے ہیں۔
رانی مکھرجی کا کہنا ہے کہ انہیں ہمیشہ یقین تھا کہ ناظرین بہادر خواتین کی کہانی کو سینما گھروں میں دیکھنا چاہیں گے، وہ کہتی ہیں، ایم سی وی این کو دیکھو، اس لڑکی کی ہمت تصور سے بالاتر ہے کیونکہ اس نے اپنے بچوں کے لیے پورے ملک کا مقابلہ کیا اور وہ جیت گئی!
رانی مکھرجی نے مزید کہا، میں اپنے کیریئر میں اسکرین پر ایسی مزید خواتین کی کہانیاں سنانا چاہتی ہوں، مجھے دنیا کو یہ کہتے ہوئے اچھا لگتا ہے کہ وہ بھارتی خواتین کی دیکھ بھال کرے، وہ ایک نایاب مادے سے بنے ہیں، جسے پہچاننے کی ضرورت ہے۔