شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے بدھ کے روز روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے روس کے مشرق بعید میں ایک جدید خلائی لانچ تنصیب میں ملاقات کی۔
دریں اثنا جب شمالی کوریا کے رہنما اپنے دوست سے ملاقات میں مصروف تھے تو ان کی فوج نے دو بیلسٹک میزائل داغے۔
روس کے مشرق بعید کے علاقے امور میں واقع جدید خلائی لانچ کی سہولت ووستوکنی کاسموڈروم میں کم جونگ ان کا استقبال کرتے ہوئے پیوٹن نے تقریبا 40 سیکنڈ تک کم جونگ ان کا ہاتھ ہلاتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ سے مل کر خوشی ہوئی ہے, یہ ہمارا نیا کاسموڈرم ہے.
کم جونگ ان نے مترجم کے ذریعے گفتگو کرتے ہوئے دعوت نامے اور ان کے استقبال کی گرمجوشی پر پیوٹن کا شکریہ ادا کیا۔
شمالی کوریا اور روس کے درمیان ہونے والے سربراہی اجلاس پر واشنگٹن اور اس کے اتحادی کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں جو تجارتی ہتھیاروں اور دفاعی ٹیکنالوجی سے متعلق ممکنہ معاہدے کے بارے میں فکرمند ہیں۔
امریکہ اور جنوبی کوریا کے حکام نے کم جونگ ان کی جانب سے روس کو ہتھیاروں اور گولہ بارود کی فراہمی پر بات چیت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تاہم ماسکو اور پیانگ یانگ نے اس طرح کے عزائم کی تردید کی ہے۔
گزشتہ چار ماہ کے دوران شمالی کوریا کی جانب سے جاسوس سیٹلائٹ لانچ کرنے کی دو ناکام کوششوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ بات اہم ہے کہ یہ ملاقات ووسٹوکنی کاسموڈروم میں ہوئی تھی، جو روس کی خلائی طاقت بننے کی خواہشات کی نمائندگی کرتی ہے۔
خبر رساں ادارے آر آئی اے کی جانب سے جاری کی گئی ایک فوٹیج میں کم جونگ ان اور پوٹن کو ہاتھ ملاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، وہ باہر کھڑے ہیں، سکیورٹی اہلکاروں اور روسی میڈیا کے نمائندوں نے انہیں گھیر رکھا ہے۔