لاہور: نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے جیل میں خواتین پر تشدد کے الزام کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی۔
دو رکنی کمیٹی میں ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن ڈاکٹر انوش مسعود شامل ہیں، ٹیم لاہور کی کوٹ لکھپت جیل کا دورہ کرے گی اور خواتین قیدیوں سے ملاقاتیں کرے گی۔
کمیٹی اس حوالے سے پی ٹی آئی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کرے گی۔
9 مئی کے تشدد کے سلسلے میں جن ہزاروں کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں خواتین بھی شامل ہیں، پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی خواتین حامیوں کے ساتھ جیلوں میں بدسلوکی کی گئی ہے۔
اس سے قبل مسٹر نقوی نے کہا کہ خواتین کے ساتھ بدسلوکی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں، خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے بارے میں پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خدیجہ شاہ کی شناختی پریڈ جاری ہے۔ یہ سوال اس وقت سامنے آیا جب اتوار کو شاہ کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں وہ 9 مئی کو اپنے ‘اعمال’ کے لئے معافی مانگتی نظر آرہی ہیں۔
دوسری جانب پنجاب کے وزیر اطلاعات عامر میر نے بھی 9 مئی کے واقعات میں ملوث گرفتار خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے پروپیگنڈے کو جھوٹا اور گمراہ کن قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس جیلوں میں خواتین کے ساتھ قانون کے مطابق شائستگی سے پیش آ رہی ہے، 9 مئی کے واقعات کی منصوبہ بندی کرنے والا شخص معمول کے مطابق عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔