اتوار کے روز سابق وزیراعظم اور پارٹی کے متعدد کارکنوں کے خلاف وفاقی دارالحکومت میں افراتفری میں ملوث ہونے پر دہشت گردی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے ایک رپورٹ بھی تیار کرلی گئی ہے جو وزارت داخلہ کو بھیجی جائے گی۔
پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں جوڈیشل کمپلیکس پیشی۔
پی ٹی آئی مظاہرین کی طرف سے پولیس پر شدید پتھراﺅ، پٹرول بموں سے حملہ اور ٹئیر گیس گنوں سے شیل فائر کرنے کی وجہ سے ایس ایس پی آپریشنز، ایس پی صدر سمیت 20سے زائد پولیس اور ایف سی اہلکار زخمی ہو گئے ⏬ pic.twitter.com/2atRnMBcx0
— Islamabad Police (@ICT_Police) March 18, 2023
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے مظاہرین نے پولیس کی 15 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا، انہوں نے لوہی بھیر تھانے کی وین اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔
پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ پتھراؤ کے نتیجے میں 52 اہلکار زخمی ہوئے، پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سیکیورٹی اہلکار پر چاروں طرف سے حملہ کیا اور پیٹرول بم اور پتھر پھینکے۔
اسلام آباد کی سیشن عدالت نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت 30 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے ان کے وارنٹ گرفتاری معطل کردیے۔
عدالت نے عمران خان کو آج کے لیے جاری کیے گئے سمن کی تعمیل کرتے ہوئے ان کی حاضری بھی قبول کرلی، عدالت نے معاملے کی قبولیت کے بارے میں 30 مارچ کو دلائل طلب کیے۔