پی ٹی آئی نے اپنے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد کے حالیہ واقعات میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایس پی آر کے بیان میں زمینی صورتحال کا ادراک نہیں ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے یہ تردید فوج کے میڈیا ونگ کی جانب سے 9 مئی کو جھڑپوں اور مظاہروں کے آغاز کے دن کو ‘تاریخ کا سیاہ باب’ قرار دیے جانے کے ایک روز بعد سامنے آئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ آئین اور قانون سے انحراف کی حوصلہ شکنی کی ہے، ہم پرامن، غیر متشدد اور آئین اور قانون کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے مقاصد کے حصول پر یقین رکھتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی افراد اور اداروں کو یکساں طور پر قانون کی پاسداری کا پابند سمجھتی ہے۔
پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد عوامی ردعمل کئی عوامل سے جڑا ہوا ہے، ماورائے عدالت کارروائیاں اور معیشت کی تباہی بھی تلخی پیدا کرنے والے عوامل میں شامل ہیں۔
پارٹی نے کہا کہ عمران خان نے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے ذریعے جاری سیاسی اور انتظامی بحران کا حل بھی پیش کیا۔
پی ٹی آئی انتخابات میں مداخلت اور دھاندلی کے ذریعے عوام کے حق خود مختاری کی لوٹ مار کے خلاف ہے، لہٰذا پارٹی سربراہ عمران خان کے سیاسی نظریے اور فلسفے کو عوام سے منظوری ملی۔